ایران حملے کا خدشہ، امریکی بحری بیڑا اسرائیلی دفاع میں خلیج پہنچ گیا

تہران(آئی این پی)میزائل حملے میں شہید ہونے والے حماس سربراہ اسماعیل ہنیہ شہید کی نماز جنازہ تہران میں ادا کر دی گئی،اسماعیل ہنیہ کی نماز جنازہ تہران یونیورسٹی میں ادا کی گئی، ایرانی سپریم لیڈر آیت اللہ خامنہ ای نے نماز جنازہ پڑھائی، نماز جنازہ میں خواتین سمیت مختلف مکاتب فکر کے لوگوں کی کثیر تعداد نے شرکت کی۔حماس سربراہ اسماعیل ہنیہ شہید کی نماز جنازہ (آج)قطر کے دارالحکومت دوحہ میں بھی ادا کی جائے گی ، نماز جنازہ کے بعد اسماعیل ہنیہ کو دوحہ میں سپردخاک کیا جائے گا،یاد رہے کہ پاکستان سمیت متعدد ممالک میں گزشتہ روز اسماعیل ہنیہ کی غائبانہ نماز جنازہ ادا کی گئی۔علاوہ ازیں ایران اور لبنان میں اسرائیلی حملوں کے بعد خطے میں بڑھتی ہوئی کشیدگی کے تناظر میں امریکا نے جنگی بحری بیڑہ روز ویلٹ خلیج فارس کی طرف روانہ کر دیا۔ امریکی اخبار کے مطابق بحری بیڑے کے ساتھ 6 بمبار جہاز بھی موجود ہیں، بحیرہ روم میں اسرائیل کے نزدیک امریکی جنگی جہاز پہلے سے موجود ہے۔ امریکی جاسوس طیاروں کی بھی شام، لبنان اور اسرائیل کی ساحلی پٹیوں پر پرواز جاری ہیں۔ عرب میڈیا کے مطابق امریکی بحریہ کے جاسوس طیاروں نے شام، لبنان اور اسرائیل کی ساحلی پٹی پر 4 گھنٹے تک پرواز کی اور انٹیلی جنس ڈیٹا جمع کیا امریکی اخبار کے مطابق اسرائیل کے قریب امریکی بیڑے میں 4 ہزار میرینز کی نفری موجود ہے۔ ادھر مشر ق وسطی کی صورتحال پر سلامتی کونسل کے اجلاس میں چین، روس اور الجزائر نے حماس سربراہ اسماعیل ہنیہ کے قتل کی مذمت کردی،ایران کی درخواست پر بلائے گئے سلامتی کونسل کے اجلاس میں مشرق وسطی میں بڑھتی ہوئی کشیدگی روکنے کیلئے سفارتی کوششیں تیز کرنے پر زور دیا گیا۔اجلاس میں ایرانی سفیر نے کہا کہ تہران نے ہمیشہ تحمل کامظاہرہ کیا ہے لیکن جواب دینے کا حق رکھتے ہیں۔ایرانی سفیر نے اجلاس سے مطالبہ کیا کہ سلامتی کونسل اسرائیلی حملے کی مذمت کرے اور اسرائیل پر پابندیاں عائد کرے۔ادھرتہران اور بیروت حملوں کے بعد اسرائیلی وزیراعظم نیتن یاہو نے کہاہے کہ اسرائیل نے ایران کی پراکسیز کو منہ توڑ ردعمل دیا ہے، اسرائیل اپنے خلاف کسی بھی جارحیت کا بھرپور طاقت سے جواب دے گا۔غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق اسرائیلی وزیراعظم کا کہنا تھا کہ ہم برائی کے محور ایران کے خلاف حالت جنگ میں ہیں، کل ہم نے نصراللہ کے نائب کو ختم کردیا جو مجدالشمس میں قاتلانہ حملے کا ذمہ دار تھا۔نیتن یاہو کا کہنا تھا کہ اسرائیل کسی بھی جگہ سے اسرائیل کے خلاف جارحیت کرنے والوں کو بھاری قیمت چکانے پر مجبور کرے گا۔ دریں اثناءامریکی اخبار نیو یارک ٹائمز نے دعویٰ کیا ہے کہ اسماعیل ہنیہ کی شہادت تہران کے گیسٹ ہاﺅس میں پہلے سے نصب ریموٹ کنٹرول بم سے ہوئی،یہ بم دو ماہ قبل اس اہم ترین عمارت میں اسمگل کیا گیا تھا۔غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق امریکی اخبار کی رپورٹ میں بتایا گیا کہ شمالی تہران میں واقع یہ گیسٹ ہاﺅس ایک بڑے کمپاﺅنڈ کا حصہ ہے جس کی سیکیورٹی پاسداران انقلاب کے پاس ہے۔ بم کو ریموٹ کنٹرول سے اس وقت پھاڑا گیا جب اسماعیل ہنیہ کی اپنے کمرے میں موجودگی کنفرم ہوئی۔دھماکے میں ان کا ذاتی محافظ بھی شہید ہوا۔دھماکے سے عمارت کی کھڑکیاں ٹوٹیں اور باہری دیوار جزوی طور پر گر گئی۔ جبکہ خالد مشعل یا خلیل الحیا کو شہید اسماعیل ہنیہ کی جگہ حماس کا سربراہ بنائے جانے کا امکان ہے،واضح رہے کہ حماس کے سربراہ اسماعیل ہنیہ کو بدھ کو تہران میں شہید کردیا گیا تھا، عرب میڈیا کے مطابق ہنیہ کی شہادت میزائل حملے میں ہوئی، ایرانی میڈیا کا کہنا ہے حملہ ایران کے باہر سے کیا گیا،اسرائیلی میڈیا نے حماس ذرائع کے حوالے سے دعوی کیا ہے کہ خالد مشعل یا خلیل الحیا حماس کے نئے سربراہ ہوں گے۔