کوئٹہ: زائرین گھر جانے کے لیے بضد، قرنطینہ سے بھاگ نکلے
کوئٹہ, انتظامیہ سے اجازت لیے بغیر چالیس کے قریب زائریں قرنطینہ سنٹر کا دروازہ توڑ کر زبردستی نکل گئے، سیکورٹی فورسز اور پولیس اہلکاروں نے بھاگنے والوں کو سونا خان تھانے کی حدود مِیں پکڑلیا۔سیکورٹی فورسز زائرین کو پکڑ کر واپس ہزارگنجی کورنٹائن مرکز لے گئے جس پر زائرین نے احتجاج شروع کر دیا۔زائرین کے احتجاج کی وجہ سے کوئٹہ کراچی قومی شاہراہ ایک گھنٹے تک بند رہی جس کے باعث مسافروں کو شدید مشکلات کا سامنا کرنا پڑا۔لیویز ذرائع کے مطابق زائرین کا مطالبہ ہے کہ انہیں اپنے گھروں کو روانہ کیا جائے۔ذرائع کا کہنا ہے کہ فرار ہونے والے زائرین میں خواتین اور بچے بھی شامل تھے اور ان کا تعلق سندھ، پنجاب اور خیبر پختونخوا سے ہے۔واقعے کے بعد سکیورٹی فورسز نے ہزارگنجی قرنطینہ مرکز کی نگرانی سخت کر دی ہے۔اس سے قبل سرکاری حکام نے بتایا تھا کہ کورونا وائرس کی تشخیص کیلئے تفتان سرحد پر بنائے گئے قرطینہ سینٹر میں گنجائش ختم ہوگئی ہے جبکہ زائرین کی آمد ابھی تک جاری ہے۔گنجائش ختم ہونے کے باعث کے سبب مزید آنے والے زائرین کو کویٹہ ہزار گنجی منتقل کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔ایران میں کورونا وائرس کے بڑھتے مریضوں کو مدنظر رکھتے ہوئے 23 فروری 2020 کو پاکستان نے زائرین اور دیگر مسافروں کو ہمسایہ ملک جانے سے روک دیا تھا۔ اس ضمن میں سرحدی علاقوں میں طبی ایمرجنسی بھی نافذ کی گئی تھی اور احتیاطی تدابیر اختیار کرنے پہ زور دیا گیا تھا۔محکمہ صحت نے پی ڈی ایم اے کی معاونت سے تفتان میں 100 بستروں پر مشتمل خیمہ اسپتال بھی قائم کیا تھا اور موبائل دفتر بھی کام کررہا تھا ۔