اردوان حکو مت مخالف، ترکیہ کے مذہبی رہنما فتح اللہ گولن امریکہ میں انتقال کر گئے
واشنگٹن(صباح نیوز) فتح اللہ گولن 83 سال کی عمر میں امریکہ میں انتقال کرگئے۔ فتح اللہ گولن مختصر عرصے تک علالت کے بعد امریکا کے ایک اسپتال میں دم توڑ گئے۔خیال رہے کہ فتح اللہ گولن 1999 میں امریکا چلے گئے اور مرتے دم تک خود ساختہ جلاوطنی اختیار کیے رکھی۔ترک صدر طیب اردوان نے 2016 میں ہونے والی ناکام فوجی بغاوت کا ذمہ دار فتح اللہ گولن کو ٹھہرایا تھا تاہم انھوں نے اس الزام کی تردید کی تھی۔فتح اللہ گولن کا تعلق ایک مذہبی گھرانے سے تھا، ان کے والد امامِ مسجد تھے جبکہ والدہ بچوں کو قرآن پڑھاتی تھیں ، انہوں نے ایک مدرسے تعلیم حاصل کی اور مسجد کے امام اور خطیب کے طور پر اپنے کیریئر کا آغاز کیا۔فتح اللہ گولن خاصہ عرصہ ازمیر میں خطیب رہے اور انہوں نے وہیں سے اپنے دینی دعوتی کام کا آغاز کیا ،فتح اللہ گولن تعلیمی انقلاب کے ذریعے معاشرے میں تبدیلی کے خواہش مند تھے۔ جس کے لیے دنیا بھر ماڈل اسکولز قائم کیے اور تدریس و اشاعت کے ادارے بھی قائم کیے۔ 2016 میں بغاوت کے الزام کے پیشِ نظر ان سے ترک شہریت چھین لی گئی۔ اردوان کی حکومت نے امریکا میں جلا وطنی اختیار کرنے والے مذہبی رہنما کی حوالگی کا بھی مطالبہ کر رکھا تھا۔


