تفتان، محکمہ صحت زائرین تک محدود، مقامی افراد نظر انداز

چاغی:ایران کے راستے تفتان میں سینکڑوں زائرین کے دیکھ بال اور کورنا وائرس کے نام پر محکمہ صحت کے اہلکاروں نے تفتان کے مقامی رہائشیوں کے لئے اپنے کو زائرین تک محدود کردیا گیا ہیں ان خیالات اظہار تفتان کے قبائلی و سماجی رہنماوں عبدالحمید محمدانی ظاہر مینگل نے مقام صحافیوں کو بتایا ہیں جب سے ایران میں کرونا وائرس پھیلا ہیں اور ایران سے سینکڑوں زائرین تفتان پہنچنا شروع ہوا ہے تو محکمہ صحت سے تعلق رکھنے والے ڈاکٹر اور اہلکاروں نے اپنے کو زائرین تک محدود کردیا ہیاور مقامی مریضوں کو بھول گئے ہیں اور اپنے کو زیادہ مصروفیت میں مبتلا کردیا ہے۔ تفتان میں بھی مقامی لوگ آباد ہیں یہ لوگ بھی بیمار ہوتے ہیں مقامی لوگ اس موسم میں بخار۔نزلہ زکام ودیگر بیماری میں تکلیف میں ہو تو وہ کہاں جائیں کیونکہ تفتان میں مقامی لوگوں کے لئے کوئی ڈاکٹر دستیاب بھی نہیں ہیں اور نہ ہی ان کا علاج و معالجہ ہوتا ہے محکمہ صحت اور انتظامیہ کی تمام تر توانائیاں صرف زائرین کے لیے خرچ ہوتی ہیں کیا مقامی لوگ انسان نہیں ہیں۔ جس کی وجہ تفتان کے عوام نے اپنے علاج ومعالجہ کے لیے دالبندین کوئیٹہ اور دیگر شہروں کا رخ کرنا شروع کردیا ہے انہوں نے کہا گزشتہ دنوں ہمارا ایک رشتہ دار شدید بیمار تھا تفتان میں بہت کوشش کیا مگر ڈاکٹر تک نہیں پہنچ سکے مجبوری سے دالبندین علاج کے لئے بھیج دیا گیا۔ انہوں نے کہا زائرین کی وجہ تفتان کے مقامی لوگ آخر کہاں جائے انہوں نے کہا جس کے پاس پیسہ ہے وہ تو ہزاروں روپے خرچ کرکے دالبندین یا کوئیٹہ آتا جاتا ہے جو غریب لوگ ہیں وہ کیا کریں انہوں نے محکمہ صحت کے بالا حکام سے اپیل کی ہے کہ مقامی لوگوں کے علاج و معالجہ کے لئے علیحدہ ڈاکٹر کو پاپند کیا جائے اور ادویات بھی فراہم کر دی جائیں تاکہ مقامی لوگوں کا یہ مسئلہ حل ہوسکیں۔

اپنا تبصرہ بھیجیں