وفاق دیگر صوبوں سے زیادہ پیسہ بلوچستان میں لگاتا آرہا ہے، ڈی جی آئی ایس پی آر

کوئٹہ(یو این اے ) پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ( آئی ایس پی آر) کے ڈائریکٹر جنرل لیفٹیننٹ جنرل چوہدری احمد شریف نے کہا ہے کہ وفاق نے 2023-24میںاین ایف سی ایوارڈاور مختلف مد میں بلوچستان کو 657ارب روپے دیئے ہیں بلوچستان رقبے کے لحاظ سے بڑا صوبہ ہے اور آبادی کم ہے وسائل زیادہ چاہیے وفاق نے دیگر صوبوں سے زیادہ پیسہ بلوچستان میں لگاتا آرہا ہے جب پاکستا ن بنا تو بلوچستان کے اندر صرف 375کلو میٹر روڈ تھی آج بلوچستان میں 45640کلومیٹر روڈ ز ہیں ان خیالات کا اظہار انہوں نے یونیورسٹی آ ف بلوچستان کے طلبا کے ساتھ کوئٹہ میں خصوصی نشست سے لیفٹیننٹ جنرل احمد شریف چودھری نے کہا ہے کہ بلوچستان رقبے کے لحاظ سے بڑا صوبہ ہے اور آبادی کم ہے وسائل زیادہ چاہیے جو ہمارے وسائل ہے اس میں بلوچستان کو خصوصی فوقیت حاصل ہے وفاق نے دیگر صوبوں سے زیادہ پیسہ بلوچستان میں لگاتا آرہا ہے بلوچستان کا این ایف سی ایوارڈ کا حصہ 2023-24میں481ارب روپے بلوچستان کو دیئے ہیں بلوچستان سے ٹوٹل ٹیکس کی مد 2023-24میں 33ارب روپے دیئے اور 2023-24میں وفاق نے مزید 96ارب روپے بلوچستان کو دیئے ہیں بلوچستان کو رئیلٹی کی مد میں 29ارب روپے ملی ہے فارن فنڈڈ پروجیکٹ کے تحت 18ارب روپے دیئے ہیں انہوں نے کہا کہ آپ کو پتا ہے جب پاکستان بنا تھا تو بلوچستان میں 114سکولز تھے آج بلوچستان میں 12یونیورسٹیز ہے پانچ میڈیکل کالجز ہیں 145وہار کالجز ہیں 13کیڈٹ کالجز 15ہزار96سکولز ہیں اور 321ٹیکنکل انسٹیٹویٹ ہیں یہ ہے جو سٹارٹ ہوا تھا 114سکولوں سے بلوچستان کا سفر شروع ہوا تھا بلوچستان میں پورے پاکستان نے مل کر پیسہ لگا یا ہے جب پاکستان 14اگست 1947میں بنا اس وقت بلوچستان میں تین ہسپتال اور چھ ڈسپینسریاں تھی آج 13میجر ہسپتال 33ڈسٹرکٹ ہیڈ کوارٹرز ہسپتال ہیں 45بیسک ہیلتھ یونٹس ہے 541ڈسپینسری ہیں 456بیسک ہیلتھ یونٹ ہیں 4کارڈیک سینٹر ہیں 8ٹی بی سینٹرز ہیں 24ڈائیلاسز سینٹرز ہیں یہ ہے بلوچستان کا سفر جب پاکستا ن بنا تو بلوچستان کے اندر صرف 375کلو میٹر روڈ تھی آج بلوچستان میں 45640کلومیٹر روڈ ز ہیں

اپنا تبصرہ بھیجیں