کووِڈ انیس کی وبا سے 150074 افراد متاثر اور 5800 افراد ہلاک

دوبارہ صحت یاب ہونے والے افراد کی تعداد 71712 کے لگ بھگ ہے۔ کورونا وائرس کے پھیلاؤ اور اس سے نمٹنے کی خاطر عالمی سطح پر کی جانے والی کوششوں کے بارے میں معلومات
اسپین اور فرانس نے کورونا وائرس کے پیش نظر مزید سخت حفاظتی اقدامات متعارف کرا دیے ہیں۔ اٹلی کے بعد اسپین نے بھی ملک گیر سطح پر لوگوں کو گھروں پر رہنے کی تاکید کرتے ہوئے سفری پابندیاں عائد کر دی ہیں۔ اب تک اسپین میں 196 افراد ہلاک ہو چکے ہیں۔ ہسپانوی وزیر اعظم پیدرو سانچیز کی اہلیہ بھی کورونا وائرس میں مبتلا ہو چکی ہیں۔ ادھر دیگر کئی یورپی ممالک کی طرح فرانس نے بھی نائٹ کلبس، سینما گھر، ریستوان اور بارز بند کرنے کا حکم جاری کر دیا ہے۔ اس نئے کورونا وائرس کی وجہ سے دنیا بھر میں اٹھاون سو افراد ہلاک جبکہ ڈیڑھ لاکھ سے زائد متاثر ہو چکے ہیں۔
تھائی لینڈ کی حکومت نے اتوار کے دن بتایا ہے کہ کورونا وائرس میں مبتلا ہونے کے بتیس نئے کیس سامنے آئیں ہیں۔ یوں اس جنوب مشرقی ایشیائی ملک میں اس وائرس سے متاثرہ افراد کی مصدقہ تعداد ایک سو چودہ ہو گئی ہے۔ چین کے بعد تھائی لینڈ ایسا پہلا ملک تھا، جہاں اس وائرس سے لوگ متاثر ہوئے تھے۔ گزشتہ برس دسمبر میں چینی شہر ووہان سے یہ وائرس پھیلا تھا۔ ادھر چین نے اتوار کو بتایا ہے کہ کووڈ انیس کے بیس نئے کیس سامنے آئے ہیں، جن میں سے زیادہ تر وہ لوگ ہيں، جو بیرون ممالک سے وطن لوٹے ہیں
متحدہ عرب امارات کے مرکزی بینک نے اعلان کیا ہے کہ کورونا وائرس سے متاثرہ ملکی معیشت کو سہارا دینے کی خاطر ستائیس بلین ڈالر کے فنڈز مختص کیے جائیں گے۔ یہ رقوم ملکی بینکوں کی مدد اور قرضوں کی ریگولیٹری حدود میں سہولت فراہم کرنے کے لیے دیے جائیں گے۔ کورونا وائرس کے موجودہ بحران کے تناظر میں مشرق وسطیٰ کے متعدد ممالک نے اسی طرح کے اقدامات متعارف کرائے ہیں۔ ماہرین نے خبردار کیا ہے کہ کورونا وائرس کی وجہ سے عالمی سطح پر مالیاتی بحران بھی پیدا ہو سکتا ہے۔
کورونا وائرس سے نمٹنے کی خاطر آسٹریلیا نے سخت اقدامات متعارف کرا دیے ہیں۔ کینبرا حکومت نے کہا کہ ملک واپس لوٹنے والے افراد لازمی طور پر چودہ دن کے لیے اکیلے رہیں۔ وزیر اعظم اسکاٹ موریسن نے اتوار کے دن ایک پریس کانفرنس میں کہا کہ ملک میں اس وائرس کے پھیلاؤ کو روکنے کی خاطر یہ قدم لینا ضروری ہے۔ ایک روز قبل نیوزی لینڈ نے بھی انہی ضوابط کو متعارف کرایا تھا۔ آسٹریلیا میں اس عالمی وبا کی وجہ سے تین افراد ہلاک جبکہ 280 متاثر ہو چکے ہیں۔
جنوبی کوریا میں اتوار کے دن کورونا وائرس کے 76 نئے کیس اور تین اموات رپورٹ کی گئی ہیں۔ گزشتہ تین ہفتوں کے دوران پہلی مرتبہ کسی ایک دن میں اس وائرس سے متاثرہ افراد کی تعداد دو ہندسوں ميں رہی ہے۔ ایشیا میں جنوبی کوریا، چین کے بعد دوسرا ایسا ملک ہے، جہاں کووڈ انیس کے کیسوں کی تعداد سب سے زیادہ ہے۔ جنوبی کوریا میں اس عالمی وبا کی وجہ سے 75 افراد ہلاک جبکہ آٹھ ہزار سے زائد متاثر ہو چکے ہیں۔ یہ نیا کورونا وائرس اس ملک کی معیشت کے لیے بھی ایک مشکل بن چکا ہے۔
امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کا نوول کورونا وائرس کا ٹیسٹ منفی آیا ہے۔ ان کے ڈاکٹر نے کہا کہ 73 سالہ ڈونلڈ ٹرمپ صحت مند اور تندرست ہیں۔ حالیہ دنوں میں ٹرمپ کئی ایسی شخصیات سے مل چکے ہيں، جو اس وائرس میں مبتلا پائے گئے۔ اس لیے ایسی چہ مگوئیاں شروع ہو گئی تھیں کہ کہیں ٹرمپ بھی کووڈ انیس کا شکار ہو گئے ہوں۔ یہ عالمی وبا امریکا میں 51 افراد کی موت کا سبب بن چکی ہے۔ امریکی صدر نے اس وائرس سے نمٹنے کی خاطر ہنگامی اور خصوصی اقدامات متعارف کرا دیے ہیں۔
سپین میں گزشتہ چوبیس گھنٹوں کے دوران کووِڈ انیس کے 1500 کیسز سامنے آنے کے بعد حکومت نے ملک میں ایمرجنسی نافذ کر دی ہے۔ ہسپانوی وزیر اعظم پیڈرو سانچیز نے اس خدشے کا اظہار کیا ہے کہ آئندہ چند روز میں مریضوں کی تعداد دس ہزار سے تجاوز کر سکتی ہے۔ حکام نے ملک گیر مکمل لاک ڈاؤن کی تیاریاں شروع کر دی ہیں۔ ہالینڈ میں بھی 155 نئے کیسز سامنے آئے ہیں۔
مراکش نے کورونا وائرس کی وبا کے خطرے کے پیش نظر ملکی سرحدیں بند کر دی ہیں۔ اس فیصلے کے بعد سرحدی راستوں، ہوائی اڈوں اور بندرگاہوں پر سینکڑوں غیر ملکیوں کو مراکش سے نکلنے میں شدید مشکلات پیش آ رہی ہیں۔
ایران میں آج کووِڈ انیس کے باعث مزید 97 افراد ہلاک ہو گئے ہیں۔ یوں ایران میں اب تک مجموعی ہلاکتوں کی تعداد 611 ہو گئی ہے جب کہ متاثرہ مریضوں کی تعداد 12729 تک جا پہنچی ہے۔
آسٹریا نے نئے کورونا وائرس کی وبا سے نمٹنے کے لیے چار بلین یورو مختص کیے ہیں۔ آسٹرین چانسلر سباستیان کرس اور نائب چانسلر ویرنر کوگلر نے اس فیصلے کا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ مختص کردہ رقم سے ملکی معیشت کو سنبھالنے میں مدد ملے گی۔
افریقی ممالک روانڈا اور نیمبیا میں بھی کورونا وائرس کے کیسز کی تصدیق کر دی گئی ہے۔ یوں اب تک 17 افریقی ممالک میں بھی یہ وبا پہنچ چکی ہے۔ روانڈا کی وزارت صحت کے مطابق اس افریقی ملک میں کووڈ انیس سے متاثر ہونے والا شخص بھارتی شہری ہے، جو آٹھ مارچ کے روز ممبئی سے روانڈا پہنچا تھا۔
ایپل کمپنی نے کہا ہے کہ وہ دنیا بھر میں اپنے اسٹورز دو ہفتوں کے لیے بند کر رہی ہے۔ تاہم چین میں اسٹور کھلے رہیں گے۔

اپنا تبصرہ بھیجیں