عمران خان اور بشریٰ بی بی کی سزا سیاسی انتقامی کاروائی کے سوا کچھ نہیں ،بی این پی
کوئٹہ (پ ر) بلوچستان نیشنل پارٹی کے مرکزی مذمتی بیان میں کہا گیا کہ تحریک انصاف کے بانی عمران خان اور اس کے اہلیہ کی سزا کے دراصل سیاسی انتقامی کاروائی کے سوا کچھ نہیں پارٹی اس فیصلے کے شدید الفاظ میں مذمت کرتی ہے اس کیس میں قانونی لوازمات اور میرٹ اور انصاف کا گلا گھونٹا گیا ہے جو کسی بھی صورت درست اقدام نہیں حکمران اب انصاف فراہم کرنے والے اداروں کو بھی اپنے مقاصد کے لیے استعمال کر رہے ہیں فارم 47 کے حکمران ملک میں کٹھ پتلی کی حیثیت رکھتے ہیں عملا امریت کا دور دورہ ہے موجودہ حکمران اور ان کے اتحادی جو جمہوریت کے چیمپئن بنے پھرتے تھے آج وہ خود جمہوریت انصاف قانونآئین کے خلاف بر سر پیکار ہیں آ ئین کے آ رٹیکل 10 اے کے تحت ہر شہری کو فری ٹرائل کا حق دیتا ہے لیکن جب سے حکمران اقتدار پہ براجمان ہوئے تب سے ملک بھر میں سیاسی رہنماؤں کے خلاف منظم طریقے سے ماورہ ائین و قانون اقدامات کیے جا رہے ہیں جو خود انسانی حقوق کے خلاف ورزی مترادف ہیں بیان میں کہا گیا کہ بلوچستان نیشنل پارٹی کے قائد سردار اختر جان مینگل اور پارٹی کے مرکزی رہنماؤں کے خلاف بھی مرکزی رہنماؤں کے خلاف بھی جھوٹا مقدمہ درج کرنا کا مقصد بھی یہی ہے کہ جو اکابرین ائین قانون پارلیمنٹ کی بالادستی کی حقیقی جدوجہد کرتے ہیں تو ان کے خلاف ایسے مقدمات اور سزائیں تعین کیا جاتا ہے عملی طور پہ پورے ملک میں بالخصوص بلوچستان میں بڑی شدت کے ساتھ بلوچ نوجوانوں کو لاپتا کرنے انسانی حقوق کی پامالی ماورائے آ ئین و قانون اقدامات اور طاقت کے بے جا استعمال انسانی حقوق کی پامالی جاری ہے بلوچستان نیشنل پارٹی مشرف کے دور سے اب تک لاپتا افراد کی بازیابی مسخ شدہ لاشوں کو پھینکنے کا عمل بلوچستان میں بے دردی کے ساتھ انسانی حقوق کی پامالی کے خلاف ایک اصولی موقف اپنائے رکھی ہے اسی پاداش میں پارٹی کے مرکزی اور دیگر رہنماؤں سمیت 95 دوستوں کو شہید کیا گیا لیکن پارٹی حق اور سچائی کے اصولی موقف پر اج بھی قائم ہے بیان کےآخر میں کہا گیا کہ پی ٹیآئی اور بلوچستان میں انسانی حقوق کی پامالی کا سلسلہ فوری طور پہ بند کیا جائے-