کورونا پر قابو نہ پایا تو امریکا میں 10لاکھ اموات ہو سکتی ہیں،امریکی پروفیسر

نیویارک:امریکا کی جان ہاپکنس یونیورسٹی کے میڈیکل پروفیسر ڈاکٹر مارٹی مکارے نے کہاہے کہ امریکا میں کورونا کے کیسز کی تعداد 50ہزار سے 5لاکھ تک ہو سکتی ہے۔پروفیسر ڈاکٹر مارٹی کا کہنا ہے کہ امریکا کے محکمہ برائے امراض قابو اور بچاؤ کی جانب سے رپورٹ کیے گئے کیسز کی تعداد 1600سے کچھ زیادہ ہے۔انہوں نے کہا کہ بتائی گئی تعداد پر بھروسہ نہ کریں کیونکہ 1600کے ٹیسٹ مثبت آنے کا یہ مطلب نہیں کہ صرف 1600مریض ہی ہیں بلکہ امکان ہے کہ ایک تصدیق شدہ مریض کے ساتھ 25سے 50افراد متاثر ہیں۔ڈاکٹر مارٹی کے مطابق امریکا کے اسپتالوں میں بڑی تعداد میں کورونا وائرس کے مریض موجود ہیں جہاں ان کے لیے پہلے سے ہی انتہائی نگہداشت یونٹ اور تمام سہولیات کی گنجائش ہے۔ان کا کہنا تھا کہ امریکا کے اسپتالوں میں 1 لاکھ آئی سی یو بستر دستیاب ہیں جب کہ دیکھا گیا ہے کہ 2لاکھ نئے مریضوں کو انتہائی نگہداشت کی ضرورت ہو سکتی ہے۔اعداد و شمار کے مطابق اگر کورونا وائرس کے پھیلا کو بروقت نہیں روکا گیا تو امریکا میں کووڈ19سے 10لاکھ افراد جانوں سے ہاتھ دھو سکتے ہیں۔واضح رہے کہ امریکا میں کورونا وائرس کے بڑھتے کیسز کے باعث صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے ایمرجنسی نافذ کر دی ہے، ساتھ ہی وفاقی بجٹ میں سے 50 ارب ڈالر ایمرجنسی ریلیف فنڈ بھی فراہم کرنے کا اعلان کیا ہے۔وائرس کے سبب امریکا نے سفری پابندیوں کا دائرہ کار بڑھانے کا فیصلہ کیا ہے جس کے تحت برطانیہ اور آئرلینڈ سے آنے والے مسافروں پر بھی امریکا میں داخلے پر پابندی ہو گی۔

اپنا تبصرہ بھیجیں