مستقبل میں پائیدار آبی حل کیلئے مکران میں کاریزات کی بحالی ضروری ہے، ڈاکٹر گل حسن

تربت (نمائندہ انتخاب) مکران میں کاریز ات کی بحالی، علاقے کے مستقبل کے لیے ایک پائیدار آبی حل ہے ، پانی کے عالمی دن کے موقع پریونیورسٹی آف تربت کے وائس چانسلر پروفیسر ڈاکٹر گل حسن نے اپنے پیغام میں کہاہے کہ مکران کا تاریخی کاریزی نظام اس خطے کے ثقافتی اور ماحولیاتی ورثے کا ایک اہم حصہ ہے جس کا تحفظ اوربحالی کی فوری ضرورت ہے۔ اس موقع پر انہوں نے مقامی آبادی، متعلقہ اداروں اور عالمی برادری سے اپیل کی ہے کہ وہ صدیوں پرانے اس آبی نظام کی بحالی کو اپنی اولین ترجیح دیں۔ انہوں نے کاریز ات کے اس بنیادی کردار کو اجاگر کیا جو صدیوں سے پینے کے پانی اور زراعت کے لیے ایک موثر اور پائیدار ذریعہ رہا ہے، تاہم موسمیاتی تبدیلی، طویل خشک سالی، بارشوں میں کمی اور زیر زمین پانی کے بے دریغ استعمال کے باعث یہ نظام تیزی سے زوال پذیر ہورہا ہے، متعدد کاریزات خشک ہوچکی ہیں، ان کا کہنا تھا کہ صورتحال پر قابو پانے کے لئے پائیدار آبپاشی کے اس نظام کی بحالی کے لیے فوری اور ٹھوس اقدامات اٹھانے کی اشد ضرورت ہے۔ یونیورسٹی آف تربت کی جانب سے پانی کے تحفظ کے عزم کا اعادہ کرتے ہوئے وائس چانسلر نے مختلف اقدامات کا ذکر کیا جن میں گندے پانی کوصاف کرکے قابل استعمال بنانے کے لیے واٹر ٹریٹمنٹ پلانٹ اور پانی کے موثر استعمال کے لیے جدید ڈرپ ایری گیشن سسٹم شامل ہیں۔ یہ اقدامات پانی سے متعلق اسلامی تعلیمات اور اقوام متحدہ کے پائیدار ترقیاتی اہداف (SDGs) کومدنظررکھ کر اٹھائے گئے ہیں جن کا مقصدآبی وسائل کو دانشمندانہ، محتاط اور موثر طریقے سے استعمال کرناہے، وائس چانسلر نے پانی کے تحفظ کے لئے معاشرے کے ہر فرد کی ذمہ داری کو اجاگر کرتے ہوئے کہا کہ پانی کا ایک ایک قطرہ قیمتی ہے۔ انہوں نے عوام سے اپیل کی کہ وہ گھریلو استعمال، صفائی، زراعت اور آبپاشی سمیت روزمرہ زندگی میں پانی کے ضیاع کو روکنے کے لیے عملی اقدامات کریں تاکہ پانی کی بچت کو یقینی بنایا جاسکے۔ مزید برآں یونیورسٹی آف تربت کی جانب سے اپیل کی گئی ہے کہ کاریزات کے نظام کو عالمی ثقافتی ورثے کی فہرست میں شامل کیا جائے تاکہ اسے آئندہ نسلوں کے لیے محفوظ بنایا جاسکے اور اس کے تاریخی و ماحولیاتی اہمیت کو عالمی سطح پر اجاگر جاسکے۔

اپنا تبصرہ بھیجیں