ڈی ایم جمالی، سانحہ صحبت پور کیخلاف سیاسی جماعتوں اور سول سوسائٹی کی ریلی اور دھرنا

ڈیرہ مراد جمالی (این این آئی) سانحہ صحبت پور کے خلاف سیاسی جماعتوں ہیومن رائٹس، صحافیوں، سول سوسائٹی اور سینکڑوں شہریوں نے احتجاجی دھرنا دیتے ہوئے واقعے میں ملوث ملزمان کی فوری گرفتری کا مطالبہ کردیا دھرنے کی قیادت حمیدہ نور اور غلام محمد جمالی کررہے تھے، دھرنے کے باعث سندھ پنجاب اور اندرون بلوچستان چلنے والی ٹریفک کئی گھنٹوں تک جام رہی۔ مقررین نے احتجاجی ریلی صحبت چوک مین بازار ڈی چوک پر جمع ہوکر جلسے کی شکل اختیار کرلی، مقررین نے واقع کو انسانیت سوز بربیت سفاکی قرار دیا اور کہا جاگیرادروں کی آپس کی دشمنیوں میں نہتے بے قصور کسانوں کا قتل کیا جارہا ہے۔ انہوں نے ایسا ظلم اور سفاکی تاریخ میں نہیں ملتی جہاں گولیاں مار کر قتل کرنے اور پھر زندہ بچوں کوئی لگا کر جلانا قیامت صغریٰ سے کم نہیں ایک خاندان کے سات افراد کا بے رحمانہ قتل کسی بڑے سانحہ سے کم نہیں انھوں نے کہا مقتولین کی ڈیڈھ باڈیز کے لیے ایمبولینس نہ دینا اور ٹریکٹر ٹرالی کے ذریعے میتوں کو لے جانا مقتول خاندان کے ساتھ ظلم کی بدترین مثال ہے جسکی جتنی مذمت کی جائے وہ کم ہے مقررین نے پولیس کے بھی کردار کو افسوس ناک جانبدارانہ قرار دیا اور کہا پولیس بروقت اور فوری کاروائی کرتی تو ملزمان اب قانوں کے شکنجے میں ہوتے مگر پولیس نے اپنی ڈیوٹی صحیح معنوں میں سرانجام نہیں دی جس سے ملزمان فرار ہو گئے انہوں نے واقع میں ملوث ملزمان کو گرفتار کیا جائے اور واقع کی اعلی سطح پر تحقیقات کی جائے پولیس کی غفلت کانوٹس لیا جائے کوتاہی لاپروای کے مرتکب پولیس افسران کے خلاف محکمانہ کارروائی کی جائے۔