ڈاکٹر ثناءاللہ کو فوری طور پر رہا نہ کیا گیا تو احتجاج کا راستہ اپنایا جائے گا، ینگ ڈاکٹرز بلوچستان

کوئٹہ: ینگ ڈاکٹرز ایسوسی ایشن بلوچستان نے اپنے ایک جار ی بیان میں ڈاکٹر ثناء اللہ بلوچ کی مبینہ جبری گمشدگی کی شدید مذمت کرتی ہے۔ ڈاکٹر ثناء اللہ بلوچ ایک قابل، محنتی اور دیانت دار معالج ہیں، جو نہ صرف مریضوں کی خدمت میں مصروف تھے بلکہ طبی شعبے میں بہتری کے بھی کردار ادا کر رہے تھے۔ ان کی عید سے پہلے اچانک گمشدگی ڈاکٹرز کمیونٹی کے لیے شدید صدمے کا باعث بنی ہے۔ینگ ڈاکٹرز ایسوسی ایشن سمجھتی ہے کہ ڈاکٹرز کا تحفظ اور آزادی یقینی بنانا حکومت اور متعلقہ اداروں کی بنیادی ذمہ داری ہے۔ ایسے افسوسناک واقعات نہ صرف ڈاکٹرز کو عدم تحفظ کا شکار کرتے ہیں بلکہ طبی خدمات کی فراہمی پر بھی منفی اثر ڈالتے ہیں۔ ایسے اقدامات انسانی حقوق کی خلاف ورزی کے مترادف ہیں اور کسی بھی مہذب معاشرے میں ڈاکٹرز کے ساتھ ایسے روئیے کے لیے کوئی گنجائش نہیں ہونی چاہیے۔ینگ ڈاکٹرز ایسوسی ایشن مطالبہ کرتی ہے کہ ڈاکٹر ثناء اللہ بلوچ کو فوری طور پر بازیاب کرایا جائے اور ان کے خلاف اگر کوئی قانونی معاملہ ہے تو اسے عدالت میں لایا جائے۔ حکومت کو اس معاملے میں فوری مداخلت کرنی چاہیے تاکہ انصاف کے تقاضے پورے کیے جا سکیں۔اگر ڈاکٹر ثناء اللہ بلوچ کو فوری طور پر رہا نہ کیا گیا تو ینگ ڈاکٹرز ایسوسی ایشن احتجاج کا راستہ اپنانے پر مجبور ہوگی۔ ہم پرامن احتجاج اور قانونی چارہ جوئی کے تمام آپشنز پر غور کر رہے ہیں اور اگر ہمارے مطالبات پورے نہ کیے گئے تو بھرپور احتجاج کیا جائے گا، جس کی تمام تر ذمہ داری متعلقہ اداروں پر عائد ہوگی۔