کوئٹہ،کاسی بحریہ ٹاؤن ایکشن کمیٹی کے متاثرین کا مطالبات کے حق میں احتجاجی مظاہرہ

کوئٹہ: متاثرین کاسی بحریہ ٹاؤن ایکشن کمیٹی بلوچستان کے رہنماؤں نے وزیراعلیٰ بلوچستان، چیف سیکرٹری اور متعلقہ اداروں سے اپیل کی ہے کہ کاسی بحریہ ٹاؤن کے ذمہ داروں کی جانب سے کسٹمرز لسٹ کی اجراء اور رقبہ انتقالات کی معلومات کی عدم فراہمی کا نوٹس لے این او سی کے بغیر منتازعہ زمینوں پر بننے والی اسکیمات کوبلیک لسٹ کرائیں، تمام اسکیمات کی متعلقہ دستاویزات، انتقالات، کسٹمر لسٹ، ترقیاتی کام کی تفصیل اور کیو ڈی اے سے این او سی کی چھان بین کرائی جائے، چھان بین کی رپورٹ آنے تک کاسی بحریہ ٹاؤن کے مالک اور خاندان کے نام ای سی ایل لسٹ میں شامل کرکے ان کے تمام بینک اکاؤنٹس منجمد کئے جائیں۔ ان خیالات کا اظہار متاثرین کاسی بحریہ ٹاؤن ایکشن کمیٹی بلوچستان کے نورالحق ترین و دیگر نے کوئٹہ پریس کلب میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کیا۔ انہوں نے کہا کہ کاسی بحریہ ٹاؤن جو کہ 2015میں نواں کلی کے متنازعہ زمینوں پر کاسی ٹاؤن کے نام سے شروع ہوا جس کا سلسلہ بلیلی سے نوحصار تک پہنچا،کاسی بحریہ ٹاؤن کے مالک کی جانب سے مختلف ناموں سے دیگر اسکیمات بھی شروع کئے گئے 5سال کا عرصہ گزرنے کے باوجود اب تک کاسی بحریہ ٹاؤن میں اب تک کوئی ایک شخص کو بھی رہائش پذیر ہوسکا ہے اور نہ ہی کوئی ترقیاتی کام پایہ تکمیل تک پہنچا ہے بلکہ ابھی تک مذکورہ اسکیمات میں پلاٹوں کی نشاندہی بھی نہیں کرائی جاسکی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہمارے اسرار کے باوجود بھی بھی کسٹمرز لسٹ جاری نہیں کی جارہی ہے اور نہ ہی رقبہ انتقالات کی معلومات فراہم جارہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ کچھ عرصہ قبل ایک پرفارما کے ذریعے مبینہ طور پر خوف و ہراس پھیلا کر پلاٹس بغیر کسی منافع کے پرانے ریٹ پر واپس لینا شروع دیئے۔ انہوں نے کہا کہ کاسی بحریہ ٹاؤن نے الاٹیز کے پلاٹوں کوبغیر کسی لیگل نوٹس اور مہلت کے کینسل کرکے وہی پلاٹ سو فیصد بڑھاکر دوبارہ انہی پر پروخت کئے اور جو پلاٹس منسوخ نہیں ہوئے ان کے چارجز ایگریمنٹ کے خلاف 2سو گناء بڑھادیئے گئے۔انہوں نے الزام عائد کیا کہ کاسی بحریہ ٹاؤن کے مالک کی جانب سے کوئٹہ کے نواحی علاقوں اغبرگ اور نوحصار میں بغیر این او سی اور متعلقہ دوستاویزات اور ڈویلپمنٹ کے ایک مہینے کے دوران 5اسکیمات میں ہزاروں پلاٹس جاری کئے جس کی وجہ سے اب ہزاروں خاندانوں میں تشویش کی پائی جاتی ہے۔ انہوں نے وزیراعلیٰ بلوچستان، چیف سیکرٹری سمیت دیگر اعلیٰ حکام سے اپیل کی ہے کہ ہزاروں خاندانوں کو انصاف دلانے کے لئے مذکورہ اسکیمات کے مالک اور خاندان کے نام ای سی ایل میں ڈال کر تحقیقات کرائی جائیں۔

اپنا تبصرہ بھیجیں