تربت، شاہینہ شاہین کے قتل کیخلاف علامتی بھوک ہڑتالی کیمپ دوسرے روز بھی جاری
تربت (بیورو رپورٹ) جسٹس فار شاہینہ شاہین کمیٹی کی جانب سے آرٹسٹ اور سماجی کارکن شاہینہ شاہین کے قتل اور قاتلوں کی عدم گرفتاری کے خلاف دوسرے روزبھی تربت میں علامتی بھوک ہڑتال کیاگیا۔ علامتی ہڑتال کے دوسرے روز فیملی ممبران کے علاوہ سیاسی و سماجی رہنماؤں اور طلبہ و طالبات نے حصہ لیا،کیمپ میں شاہینہ بلوچ کی تصاویر کے ساتھ ان کے بنائے گئے پینٹنگ بھی رکھے گئے ہیں، علامتی کیمپ روزانہ صبح دس بجے سے دوپہر دو بجے تک جاری رہے گا، ایچ آر سی پی اور تربت سول سوسائٹی نے علامتی کیمپ کی حمایت کا اعلان کر رکھا ہے اور ان کے ممبران کیمپ میں شریک ہیں،علامتی بھوک ہڑتالی کیمپ میں یکجہتی کرنے والوں میں خان محمد جان اور کامریڈ امام بخش کی سربراہی میں پی این پی عوامی، قادربخش اور طارق بابل کی سربراہی میں نیشنل پارٹی کی وفود کے علاوہ ایچ آر سی پی کے پروفیسر غنی پرواز، کیچ سول سوسائٹی کے کنوینر التاز سخی ،ملک آباد کے سماجی شخصیت بشیر احمد اور دیگر سیاسی و سماجی رہنما اور کارکنان شامل تھے، میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے جسٹس فار شہید شاہینہ شاہین کمیٹی کے ممبران نے شاہینہ بلوچ کے قتل کی سخت مذمت کی اور کئی روز گزرنے کے بعد قاتلوں کی عدم گرفتاری اور کیس میں سست روی پر تشویش ظاہر کی، انہوں نے آئی جی پولیس سے قاتلوں کی فوری گرفتاری کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ علامتی بھوک ہڑتال کا سلسلہ انصاف کی فراہمی تک جاری رہے گا۔


