ایشائی ممالک میں کورونا کے کیسز کی تعداد بڑھ سکتی ہے، عالمی ادارہ صحت

عالمی ادارہ صحت (ڈبلیو ایچ او) نے ایشیائی ممالک کو کورونا کیسز کے بڑھنے پر خبردار کرتے ہوئے انہیں زیادہ سے زیادہ اقدامات کرنے کی ہدایت کی ہے۔عالمی ادارہ صحت کی جنوب مشرقی ایشیا کی علاقائی سربراہ ڈاکٹر پونم کھیترپال سنگھ کا کہنا ہیکہ اس وقت ایشیائی ممالک اور خاص طور پر جنوب مشرقی خطے کے ممالک بڑھتے ہوئے کورونا کیسز کا مقابلہ کر رہے ہیں۔عالمی ادارہ صحت کے علاقائی سربراہ کا بیان ایک ایسے وقت میں آیا ہے جب کہ جنوب مشرقی سمیت جنوبی ایشیائی خطے میں بھی کورونا کے کیسز میں اضافہ دیکھنے میں آیا ہے۔گزشتہ ہفتے سے جنوب مشرقی ایشیائی اور جنوبی ایشیائی ممالک میں کورونا کے کیسز میں تیزی سے اضافہ دیکھنے میں آیا ہے اور اب انڈونیشیا میں کورونا کیسز کی تعداد 18 مارچ کی سہ پہر تک بڑھ کر 172، تھائی لینڈ میں بڑھ کر 177، بنگلہ دیش میں 10 اور سری لنکا میں 44 تک جا پہنچی تھی۔اسی طرح جنوبی ایشیائی ممالک میں خاص طور پر پاکستان میں کورونا وائرس کے کیسز میں رواں ہفتے انتہائی تیزی دیکھی گئی اور محض تین دن میں کورونا کے دو گنا زیادہ کیس رپورٹ ہوئے اور 18 مارچ کی سہ پہر تک پاکستان میں تصدیق شدہ کیسز کی تعداد بڑھ کر 246 تک جا پہنچی تھی۔اسی طرح انڈیا میں بھی کورونا کیسز کی تعداد بڑھ کر 144 تک جا پہنچی تھی اور ایشیا کے جن ممالک میں کورونا کے کیس تیزی سے بڑھ رہے ہیں، ان میں پاکستان، بھارت، انڈونیشیا، تھائی لینڈ اور سری لنکا جیسے ممالک بھی شامل ہیں۔ایشیائی ممالک میں چین اور ایران جیسے ممالک بھی شامل ہیں جہاں کورونا کے بہت زیادہ کیسز رپورٹ ہوئے ہیں اور چین سے تو کورونا شروع ہوا تھا لیکن حالیہ دنوں میں وہاں کورونا کیسز میں انتہائی کمی دیکھنے میں آئی ہے اور اب وہاں رپورٹ ہونے والے کیسز کا تعلق بیرون ملک سے آنے والے افراد سے ہے۔چین، جنوبی کوریا اور ایران کے بعد ایشیا کے دیگر ممالک میں بھی کورونا کیسز میں تیزی کے بعد عالمی ادارہ صحت کی علاقائی سربراہ نے خصوصی طور پر جنوب مشرقی ایشیائی ممالک سے وبا سے نمٹنے کے لیے ہنگامی بنیادوں پر سخت اقدامات اٹھانے کا مطالبہ کیا۔عالمی ادارہ صحت کی جنوب مشرقی ایشیا کی علاقائی سربراہ ڈاکٹر پونم کھیترپال سنگھ نے خطے کے ممالک کو کورونا سے نمٹنے کے لیے ہنگامی اقدامات کو تیز اور سخت کرنے کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ اس وقت خطے کے ممالک بڑھتے کورونا کیسز کا سامنا رہے ہیں۔انہوں نے جنوب مشرقی ایشیائی ممالک کی جانب سے کورونا سے نمٹنے کے لیے اٹھائے گئے اقدامات کو ناکافی قرار دیا اور کہا کہ حالیہ دنوں میں خطے میں وبا کے پھیلنے کو دیکھا گیا ہے اور اس ضمن میں ممالک نے اچھے اقدامات نہیں کیے۔ڈاکٹر پونم کھیترپال سنگھ کا کہنا تھا کہ کورونا وائرس کو پھیلنے سے روکنے کا سب سے اچھا طریقہ سماجی فاصلہ ہے جو جنوب مشرقی ایشیائی ممالک میں کم دیکھا جا رہا ہے۔انہوں نے خطے کے ممالک سے کورونا کے پھیلاو کو روکنے کے لیے ہنگامی بنیادوں پر تیز اور سخت اقدامات اٹھانے کا مطالبہ کیا، تاہم انہوں نے اپنے انتباہ میں جنوبی ایشیائی ممالک کا نام نہیں لیا۔جنوبی ایشیائی ممالک خاص طور پر پاکستان اور بھارت نے اپنے ہاں کورونا کیسز میں اضافے کے بعد کئی سخت اور ہنگامی اقدامات اٹھائے ہیں۔بھارت نے جہاں سینما ہالز، شاپنگ مالز اور عوامی تفریحی مقامات کو بند کردیا ہے، وہیں پاکستان نے بھی سخت اقدامات اٹھائے ہیں جب کہ پاکستان کے صوبہ سندھ نے بھی شاپنگ مالز کو بند رکھنے سمیت تعلیمی اداروں کی بھی چھٹیاں کردی ہیں۔

اپنا تبصرہ بھیجیں