حکومتی نااہلی کی وجہ سے کرونا وائرس وائرس کے مریضوں کی تعداد بڑھ رہی ہے، پشتونخوا میپ
کوئٹہ:پشتونخواملی عوامی پارٹی کے صوبائی پریس ریلیز میں کہا گیا ہے کہ کرونا وائرس سے درپیش صورتحال اور اس سلسلے میں وفاقی اور صوبائی حکومتوں کی نااہلی، ناقص کارکردگی اور غیر سنجیدگی کی وجہ سے نہ صرف پورا ملک بلکہ صوبے میں بھی کرونا وائرس کے مریض دن بدن بڑھتے جارہے ہیں اور تفتان میں زائرین اور ایران سے آنیوالے تاجروں کے ساتھ ناروا طرز عمل اور انہیں قرنطینہ کے نام پر جانوروں کی طرح ایک ساتھ رکھنے اور اب ان لوگوں کو کوئٹہ شہر کے عین وسط کے گنجان آباد آبادیوں میں منتقل اور اس سے مزیدعام آبادیوں کو اس مہلک مرض میں مبتلا کرنے کے حکومتی اقدامات کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہا گیا ہے کہ حکومت نے گزشتہ رات کی تاریکی میں پشتون باغ خروٹ آباد کے عین وسط میں قائم حاجی کیمپ کی عمارت میں کرونا وائرس سے متاثرہ مریضوں کو لانے کے خلاف علاقے کے عوام نے احتجاج کیا جس کے خلاف حکومت، ضلع انتظامیہ اور پولیس نے اندھا دھند فائرنگ اور لوگوں کو گرفتار کرکے ان کے خلاف غیر قانونی مقدمات درج کیئے اور ان پر دہشتگردی کے دفعات لگائے گئے اور اسی طرح نواں کلی لیبر کالونی اور زرغون ہاؤسنگ اسکیم کوئٹہ میں بھی قرنطینہ سینٹر قائم کرنے کی حکومتی پالیسی کے خلاف علاقے کے عوام نے احتجاجی ریلی نکالی اور پشتونستان چوک پر احتجاجی جلسہ کیا۔ جس سے علاقے کے معتبرین باز پشتون، راحت خان بازئی، ملک فرید کاکڑ، گل خلجی، ڈاکٹر محمود خلجی ودیگر نے خطاب کیا۔ بیان میں کہا گیا ہے کہ جب کرونا وائرس کی وباء نے پوری دنیا کو اپنی لپیٹ میں لیا اس وقت ہمارے حکمران خواب غفلت میں سو رہے تھے اور یکا یک ایران سے ہزاروں لوگ تفتان بارڈر آگئے مگر وفاقی اور صوبائی حکومتوں نے مجرمانہ غفلت کا مظاہرہ کرتے ہوئے ان ہزاروں زائرین اور اس کے ساتھ تاجروں کو قرنطینہ کے نام پر ایک جگہ رکھا گیا اور انہیں کوئی سہولت نہیں دی گئی جبکہ حکومت نے تمام ملک کے عوام کو غلط اور گمراہ کن معلومات دیتی رہی کہ حکومت ان تمام زائرین کو قرنطینہ میں رکھ کر ان کے ٹیسٹ کیئے جارہے ہیں مگر جب ان لوگوں کو پنجاب اور سندھ بھیجا گیا تو ان تمام زائرین کے ٹیسٹ مثبت آگئے جس سے ظاہرہوا کہ وہاں رکھے گئے لوگوں کی نہ تو ٹیسٹ کیئے گئے اور نہ ہی قرنطینہ جیسی سہولت دی گئی۔اور اب ہزاروں زائرین کو لاکرکے گنجان آباد آبادیوں میں منتقل کیا جارہا ہے جس سے بیماری پھیلنے اور ٹکراؤ کی فضاء پیدا کی جارہی ہے۔ بیان میں کہا گیا ہے کہ ضرورت اس امر کی ہے کہ حکومت آبادیوں سے دور قرنطینہ قائم کرکے انہیں تمام سہولیات فراہم کریں۔ بیان میں مطالبہ کیا گیا ہے کہ پشتون باغ واقعہ میں غیر قانونی ایف آئی آرز کو واپس لیکر تمام گرفتار شدگان کو رہا گیا جائیں۔