تمپ، انسدادمنشیات کمیٹی کا گرینڈ جرگہ، سیاسی و سماجی رہنمائو ں کی شرکت

تربت (نمائندہ انتخاب ) انسداد منشیات کمیٹی تحصیل تمپ کے زیراہتمام گرینڈ جرگہ کاانعقاد ، تمپ وگردونواح کے مختلف طبقہ فکر اور سیاسی پارٹیوں پر مشتمل کمیٹی تشکیل دی گئی جس کے آرگنائزر خلیل تگرانی ، ڈپٹی آرگنائزر ماسٹر محمد خان گچکی منتخب،تُمپ میں انسداد منشیات کمیٹی کا ایک گرینڈ جرگہ ہائی سکول تُمپ میں منعقد کیا گیا،جرگہ میں تحصیل تُمپ کے مختلف طبقہ فکر کے علاوہ تمام سیاسی پارٹی کے رہنما، کارکن، طلبا ء تنظیم، مذہبی اسکالرز و علمائ، ٹیچرز وڈاکٹرز، سماجی کارکن، طلباء تنظیم ،کاروباری حضرات، انتظامیہ کے سربراہان، ایف سی اور پولیس کے افسران نے شرکت کی،جرگہ کا افتتاح حافظ نصراللہ نے تلاوت کلام پاک سے کیا،سب سے پہلے شرکاء کو خیالات کے اظہار کا موقع دیا گیا،خلیل تگرانی نے جرگہ کے اغراض و مقاصد احسن طریقے سے بیان کیئے ،ان کہنا تھا یہ جرگہ کسی مخصوص سیاسی پارٹی کی طرف سے منعقد نہیں کیا گیا ہے، ہمارا مقصد معاشرے میں منشیات جیسی ناسور کا خاتمہ ہے اور اس ناسور وبا کے خاتمے کیلئے معاشرے کے ہر فرد کو اپنا مثبت کردار ادا کرنا ہوگااور ہماری توقع ہے کہ اس سلسلے میں معاشرے کا ہر فرد اپنے کردار کو باوقار طریقے سے سرانجام دے گا،اس کردار کو ادا کرنے میں مقامی انتظامیہ سمیت دیگر سیکورٹی ایجنسیزیز ہمارا ساتھ دیں گے، جرگے میں سماجی و سیاسی رہنما ماسٹر محمد خان گچکی نے اپنے خطاب میں کہا کہ اس جیسے اقدام کا معاشرے میں اشد ضرورت تھی، خلیل تگرانی اور ان کے دوستوں نے یہ اقدام اٹھا کر معاشرے میں ایک جمود کے خاتمے کا ابتداء کیا ہے، سماجی کارکن اختر عمر نے کہا کہ چاہیے تو یہ تھا کہ منشیات کی روک تھام کیلئے عوام کی ضرورت نہ پڑتی،یہ مقامی انتظامیہ کی اہم ذمہ داریوں میں شامل ہے،بی این پی مینگل کے رہنما منظور اسلم نے کہا کہ ہمیں چاہیے کہ اب ناسور نشہ جیسی وبا کے خاتمے کیلئے معاشرے کے ہر فرد کو اپنا کردار ادا کرنا چاہیے، نوجوان صحافی پرواز حکیم نے اپنے خطاب میں کہا کہ اس عمل میں نوجوانوں کا کردار نہایت ہی اہمیت کا حامل ہے،نشے کی روک تھام ہماری بلوچی روایت اور قومی فرائض میں شامل ہے،مذہبی رہنما مفتی ارشاد نے دورانِ خطاب کہا کہ اللہ تعالیٰ اُس قوم میں جب تک تبدیلی نہیں لاتی جب تک وہ قوم تبدیلی کیلئے جد و جہد نہ کرے، انہوں نے کہا کہ حق و باطل کیلئے اللہ تعالیٰ نے قران شریف میں ارشاد فرمایا ہے کہ حق کیلئے ہمیشہ ثابت قدم رہنا چاہیے، منشیات کے خاتمے کا سوچ حق کیلئے کھڑے ہونے کے مترادف ہے،بی این پی عوامی کے رہنما حاجی زاہد رند نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ منشیات کے خاتمے کیلئے ہر فورم میں اپنا کردار دا کرتے رہیں گے،اُنہوں نے کہا کہ ذاتی طور میں اس وبا کے خاتمے کیلئے ہر قربانی کیلئے تیار ہوں اور اس مشن کو آگے بڑھانے کیلئے ہر طرح کی مالی اور اخلاقی تعاون کیلئے اپنا کردار ادا کرتا رہوں گا، نیشنل پارٹی کے رہنما واجہ محمدبخش کسانوی نے اپنے خطاب میں کہاکہ منشیات کے خاتمے کا یہ اقدام قابل ستائش اور علاقے کے لوگوں کی دیرینہ خواہش ہے، منشیات کے ساتھ ساتھ علاقے کے دیگر مسائل کو اجاگر اور حل کیلئے ہم شانہ بشانہ ساتھ رہیں گے،بی این پی مینگل کے رہنما نصیر گچکی نے کہا کہ معاشرے کے ہر برائی کے خاتمے کی ہماری اجتماعی سوچ ہے اور اس سلسلے میں ہم اس سوچ کو آگے بڑھانے میں اہم کردار ادا کرنے میں پیش پیش ہوںگے،بی این پی عوامی کے رہنما امین قریش نے کہا کہ تُمپ میں یہ اجتماع اس سوچ کی غمازی کرتی ہے کہ معاشرے کی بھلائی کیلئے علاقے کے تمام لوگ یکجا و متحد ہیں، ایف سی 63 ونگ کے کرنل راؤ اخلاق نے دوران خطاب کہا کہ منشیات کے خاتمے کیلئے یہ اقدام علاقے کے کیلئے ایک نیک شگون ہے،انہوں نے کہا کہ منشیات معاشرے کیلئے انتہائی خطرناک ہے انہوں نے کہاکہ عقل و دانش سے محروم لوگ اپنے ذاتی مفاد کیلئے معاشرے کی تباہی کیلئے اپنی ذاتی مفادکو ترجیح دیتے ہوئے نشے کی کاروبار کا انتخاب کرتے ہیں،نشہ کو معاشرے میں جڑ سے اُکھاڑ پھینکنے کیلئے ایف سی ہر اول دستے کا کردار ادا کرتی رہے گی، انہوں نے اپنے خطاب میں منشیات فروشوں کو انتباہ کی کہ انہوں نے اس گھناؤنے کاروبار کو بند نہیں کیا تو ایف سی ہر لحاظ سے اس کی روک تھام کیلئے اقدام اُٹھائے گی، اور ایف سی منشیات کے روک تھام کیلئے انسداد منشیات کمیٹی تحصیل تمپ کی تعاون کیلئے ہمیشہ تیار ہے،نظامت کے فرائض اسحاق خاموش نے سرانجام دیئے،بعد ازاں تمپ اور گردو نواح کی مختلف طبقہ فکر اور سیاسی پارٹیوں پر مشتمل ایک کمیٹی بنائی گئی جومنشیات کے خاتمے کیلئے اپنا کردار ادا کرے گی،کمیٹی میں خلیل تگرانی ،ماسٹر محمد خان گچکی ،ماسٹر عبدالرسول،امین قریش،ملک محمدعمر،معتبر سحاق،حکیم جمعدار،واجہ مصطفی،ماسٹر نذیر احمد،مجید آزیانی واجہ پنڈوک،سیٹھ سعید، واجہ محمد بخش،واجہ محمد حسن، نصیر احمد گچکی،عبدالوہاب، حاجی محمد عمر،عزیز دیدار، سیٹھ یوسف، فدا حسین، کفایت بلوچ، عبدالستار، شئے حق مصدق، میار بلوچ،رسول بخش،حاجی علیم، حافظ خداداد، مولوی ارشاد، منصور رحمان،حاجی زاہدرند، اعظم صاحب خان، جمعدار حامد، تاج دوست،عارف قریش، اختر عمر، منظور اسلم،مُلّا برکت، سلمان خان،عبدالغفور گیشر دانی، خلیل نیکی، یوسف حسن، عبدالحمیدرند، ناکو حیات، محمد یونس، حاجی بوہیر، لطیف آزاد، عبدالغنی قادر داد، اسد تگرانی،حاجی موسیٰ، احمد علی میرآبادی،مولانا عبدلمنان،ظہیر انور،قمبر رند،محمد میار، اعظم صالح،محمد عصائ، چیئرمین ناصر رند، ماسٹر امین ماسٹرحکیم،صادق بلوچاں، مُلّا سُدھیر،غلام قادر، ندیم اکبر، حاجی غلام محمد کا چناؤ عمل میں لایا گیا،بعد ازاں مندرجہ بالاکمیٹی کی طرف سے خلیل تگرانی بطور مرکزی آرگنائزر اور ماسٹر محمد خان گچکی بطور ڈپٹی آرگنائزر انتخاب کیا گیا۔

اپنا تبصرہ بھیجیں