سندھ حکومت کا کراچی کے ایکسپو سینٹر کو 10 ہزار بستروں کا اسپتال بنانے کا فیصلہ
کراچی: سندھ حکومت نے کراچی کے ایکسپو سینٹر کو 10 ہزار بستروں پر مشتمل اسپتال بنانے کا فیصلہ کرلیا، وزیر اعلیٰ سندھ مراد علی شاہ نے کہا کہ یہ دنیا کا بحران ہے، اس پر دنیا بھر کے سربراہان کا اجلاس ہوتا ہے، اس کو روکنے کا حل ہے کہ سفر کم سے کم ہو، اسکریننگ ہوتی رہے اور سماجی فاصلے ہونے چاہیئں،بڑے اجتماعات پر پابندی ہو اور سخت قرنطینہ ہونی چاہیے۔ تفصیلات کے مطابق وزیراعلی سندھ کی زیرصدارت اہم اجلاس ہوا جس میں صوبائی وزرا ڈاکٹر عذرہ پیچوہو، سعید غنی، مشیر قانون، کورکمانڈر کراچی لیفٹننٹ جنرل ہمایوں عزیز، چیف سیکریٹری ممتاز شاہ، ڈی جی رینجرز عمر بخاری اور آئی جی پولیس مشتاق مہر سمیت دیگر حکام نے شرکت کی۔اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ کراچی کے ایکسپو سینٹر میں بھی ایک اسپتال قائم کیا جائے گا جو 10 ہزار بستروں پر مشتمل ہوگا۔اجلاس میں بات کرتے ہوئے وزیراعلی سندھ مراد علی شاہ نے کہا کہ ایک ہال سے شروع کرتے ہیں اور بڑھاتے جائیں گے۔ اس موقع پر کور کمانڈر کراچی نے ایکسپو سینٹر میں اسپتال اور آئسولیشن سینٹر قائم کرنے کے فیصلے میں بھرپور تعاون کا یقین دلایا اور کہا کہ ہم سندھ حکومت کی ہر طرح کی حمایت اور مدد کریں گے۔ترجمان وزیراعلی سندھ کے مطابق کور کمانڈر کراچی اور سندھ حکومت کی ٹیم بنائی جا رہی ہے جو یہ کام سر انجام دے گی جب کہ سعید غنی حکومت سندھ کی طرف سے کمیٹی کی سربراہی کریں گے اور ٹیم میں کمشنر کراچی بھی شامل ہوں گے، کور کمانڈر کراچی کی طرف سے بریگیڈئیر سمیع اور ان کی ٹیم ہوگی۔اجلاس میں بات کرتے ہوئے مراد علی شاہ نے کہا کہ شہروں کی بندش سے غریب لوگ کھاد خوراک کے فکر میں مبتلا لگتے ہیں، ہم غریب لوگوں کو راشن گھروں پر بھیجنا چاہتے ہیں، پہلے مرحلے میں ایک مہینے کے راشن بیگ لوگوں کے گھروں پر پہنچایا جائے گا۔وزیراعلی سندھ نے 20 لاکھ راشن بیگس غریب عوام میں بھیجنے کی ہدایت کی جس میں چاول، آٹا، تین اقسام کی دالیں، گھی، چینی، چائے کی پتی، خشک دودھ اور مصالحہ جات شامل ہوں گے۔مراد علی شاہ کا کہنا تھاکہ یہ دنیا کا بحران ہے، اس پر دنیا بھر کے سربراہان کا اجلاس ہوتا ہے اور اس کا سدباب نکانے کی حکمت عملی بناتے ہیں، اس کو روکنے کا حل ہے کہ سفر کم سے کم ہو، اسکریننگ ہوتی رہے اور سماجی فاصلے ہونے چاہیئں بڑے اجتماعات پر پابندی ہو اور سخت قرنطینہ ہونی چاہیے۔وزیراعلی سندھ نے اجلاس میں بتایا کہ ایک اور مریض یعنی تیسرا کیس ٹھیک ہو گیا ہے اور یہ اچھی علامت ہے جو ہمارے بروقت اقدامات کا نتیجہ ہے۔