بلوچستان کے زمینداروں کو 3سے 4گھنٹے بجلی فراہم کی جارہی ہے، ملک نصیر شاہوانی

کوئٹہ:بلوچستان نیشنل پارٹی کے بلوچستان اسمبلی میں پارلیمانی لیڈر زمیندار ایکشن کمیٹی کے مرکزی چیئرمین ملک نصیر احمد شاہوانی نے کہا ہے کہ حکومت اور کیسکو حکام کورونا وائرس کے بڑھتے ہوئے پھیلاؤ کو روکنے میں ناکام ہوکر اپنا غصہ زمینداروں پر نکالتے ہوئے بلوچستان کے طول و عرض میں زمینداروں کو 24 گھنٹوں میں 3 سے 4 گھنٹے بجلی فراہم کررہے ہیں۔ہر سال سیزن میں بجلی کی بندش اور طویل لوڈشیڈنگ سے زمینداروں کو نقصان پہنچایا جاتا ہے اور آج اسی روش پر عمل پیرا ہوکر کیسکو حکام یہ اقدامات اٹھارہے ہیں جس کی ہم مذمت کرتے ہیں اگر کیسکو حکام اور حکومت نے اپنا قبلہ درست کرتے ہوئے ان مسائل سے زمینداروں کو چھٹکارا نہیں دلایا تو ہم احتجاج کا راستہ اختیار کریں گے کیونکہ زمینداروں کے ٹیوب ویلوں سے ہی صوبے کے 80 فیصد لوگ پینے کا پانی حاصل کرتے ہیں یہ بات انہوں نے زمیندار ایکشن کمیٹی بلوچستان کے رہنما?ں، معروف زمیندار سید عبدالقہار آغا کی قیادت میں ملنے والے وفد سے گفتگو کے دوران کہی وفد میں حاجی کاظم خان اچکزئی، حاجی عبدالرحمن بازئی سمیت دیگر بھی موجود تھے وفد نے ملک نصیر احمد شاہوانی کو بلوچستان میں گزشتہ ایک ہفتے سے قلعہ عبداللہ، پشین،بوستان، اغبرگ، دشت سمیت دیگر علاقوں میں بجلی کی طویل لوڈشیڈنگ کے علاوہ زمینداروں کے ٹیوب ویلز کو 24 گھنٹوں میں 3 سے 4 گھنٹے بجلی فراہم کی جارہی ہے سیزن میں فصلوں اور باغات کو پانی کی ضرورت ہوتی ہے لیکن عین سیزن کے وقت میں کیسکو کی جانب سے بجلی کی بندش اور اس کی فراہمی کو معطل کیا جاتا ہے جس سے فصلیں خراب ہورہی ہے انہوں نے کہا کہ پہلے ہی بلوچستان میں زراعت کا شعبہ زبوں حالی کا شکار ہے اور ماضی میں آنے والی قحط اور خشک سالی لاکھوں کی تعداد میں پھلدار باغات کے درخت، خشک کردیئے تھے جنہیں لوگوں نے ایندھن کے طور پر استعمال کیا اور ایک بار پھر زمینداروں کو نان شبینہ کا محتاج بنانے کیلئے کیسکو حکام نے بجلی کی بندش کا وطیرہ شروع کررکھا ہے جس پر ملک نصیر احمد شاہوانی نے کہا ہے کہ بلوچستان کے زمینداروں کے مسائل کو ترجیحی بنیادوں پرحل کرنے کیلئے کیسکو چیف اور حکومت کے ارباب اختیار سے بات کریں گے تاکہ زمینداروں کو مقرر کردہ اوقات میں پوری بجلی کی فراہمی یقینی بنائی جاسکے۔انہوں نے کہا کہ کورونا وائرس کے پھیلا? کو روکنے میں حکومت ناکام نظر آرہی ہے اسی طرح زمینداروں کو بھی نان شبینہ کا محتاج بنانے کیلئے حکمت عملی اپنا رہی ہے حکومت اور کیسکو اس روش کو ترک کرے بصورت دیگر ہم احتجاج کریں گے جس سے حالات کی تمام تر ذمہ داری کیسکو اور حکومت پر عائد ہوگی۔
٭٭

اپنا تبصرہ بھیجیں