میرٹ کی پامالیوں سے نوجوانوں میں احسا س محرومی بڑھ رہا ہے،ملک سکندر ایڈووکیٹ

کوئٹہ;جمعیت علماء اسلام کے رہنما و بلوچستان اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر ملک سکندر خان ایڈوکیٹ نے کہا ہے کہ حکومت کی جانب سے میرٹ کی پامالیوں سے نوجوانوں میں احسا س محرومی بڑھ رہا ہے، سرعام آسامیاں فروخت کی گئیں وزیراعلیٰ کے اعتراف کے باجود بد عنوانی پر کوئی کاروائی نہیں ہورہی، حکومتی غفلت، ناانصافی کی وجہ سے پڑھے لکھے نوجوان اور ملک کا مستقبل سڑکوں پر بر سراحتجاج ہیں نوجوانوں کے حقوق پر کوئی سمجھوتہ نہیں کریں گے حکومت فوری طور پر سی ٹی ایس پی کے شارٹ لسٹڈ امیدواروں کو جنوری کی تاریخوں سے آردڑ جاری کرے۔ یہ بات انہوں نے جمعہ کو جمعیت علماء اسلام ضلع کوئٹہ کے سیکرٹری اطلاعات عبدالغنی شہزاد کے ہمراہ کوئٹہ پریس کلب کے باہر قائم سی ٹی ایس پی شارٹ لسٹڈ امیداروں اور پنجاب کی جامعات میں بلوچستان کا کوٹہ و اسکا لر شب ختم کرنے کے خلاف احتجاج کر نے والے نوجوانوں کے کیمپ کے دورے کے موقع پر گفتگو کرتے ہوئے کہی۔ اس موقع پر انہوں نے نوجوانوں کے مسائل سنے اور انہیں ہر قسم کے تعاون کی یقین دہانی کروائی۔ ملک سکندر خا ن ایڈوکیٹ نے کہا کہ نوجوان مستقبل کے معمار ہیں انہیں انکے والدین نے قسم پرسی کی حالت میں اعلیٰ تعلیم دلوائی جس کے بعد انہوں نے ایک قابل اعتماد ادارے جسے حکومت نے خود اپنی پالیسی کے مطابق چنا تھا کے ذریعے ٹیسٹ پاس کیا لیکن ڈیڑھ سال گزرنے کے باوجود بھی ان تعلیم یافتہ نوجوانوں کو تعیناتی کے آرڈر نہ دینا ناانصافی ہے انہوں نے کہا کہ میرٹ کی پامالی سے معاشرے میں بے یقینی، عدم اعتماد کی فضاء پروان چڑھتی ہے آج ہمارے نوجوان حکومت کی جانب سے میرٹ کی پامالیوں کی وجہ سے احساس محرومی کا شکار ہیں اور سڑکوں پر احتجاج کر رہے ہیں لیکن حکومت کے کانوں پر جوں تک نہیں رینگھ رہی انہوں نے کہا کہ سی ٹی ایس پی کا ٹیسٹ پاس کرنے والے نوجوان پڑھے لکھے باصلاحیت ہیں جنہوں نے اپنی قابلیت کا لوحہ حکومتی پالیسی کے تحت منوایا اب انہیں جنوری سے آرڈجاری نہ کرنا ناانصافی ہے حکومت سے مطالبہ کرتے ہیں کہ وہ جنوری کی تاریخوں سے آرڈر جاری کرے ساتھ ہی نوجوانوں کو فروری سے تنخواہ دی جائے۔ ملک سکندر خان ایڈوکیٹ نے کہا کہ محکمہ تعلیم میں پہلے بھی نان ٹیچنگ آسامیوں پر بے قائدگیاں ہوئیں وزیراعلیٰ نے بھی انکا اعتراف کیا سی ایم آئی ٹی نے رپورٹ بھی مرتب کی لیکن آج تک اس پر عملدآمد نہیں ہوا حکومت نے کوئٹہ میں نصیرآباد کے لوگوں کو ٹیوب ویل آپریٹر اور وال مین بھرتی کیا ہے،انہوں نے کہا کہ آج نوجوان سڑکوں پر اپنا حق مانگ رہے ہیں پنجاب کی جامعات میں بلوچستان کا کوٹہ اور اسکالرشپ ختم کر نا صوبے کو پسماندہ رکھنے کے مترادف ہے جمعیت علماء اسلام یہ بات واضع کرنا چاہتی ہے کہ ہم نوجوانوں کے حقوق کے حصول میں انکے ساتھ ہیں اور ہر ظلم و زیادتی کے خلاف کھڑے ہونگے

اپنا تبصرہ بھیجیں