بجٹ 2020-21:جون کے پہلے ہفتے میں پیش کے جانے کا امکان
اسلام آباد:مالی سال 2020-21 کا بجٹ جون کے پہلے ہفتے میں قومی اسمبلی میں پیش کے جانے کا امکان ہے،ذرائع نے بتایا کہ سٹرٹیجی پیپر کی منظوری کے بعد وفاقی بجٹ کی تیاری کا کام تیز کر دیا گیا ہے۔ بجٹ 21-2020 کا حجم 7 ہزار 600 ارب روپے رکھنے کی تجویز دی گئی ہے۔ذرائع کے مطابق نئے مالی سال میں وفاق کی خالص آمدن کا تخمینہ 4 ہزار 200 ارب روپے ہو گا جبکہ نئے مالی سال کے بجٹ میں خسارے کا تخمینہ 2 ہزار 896 ارب روپے لگایا گیا ہے۔ بجٹ میں دفاع کے لیے ایک ہزار 402 ارب روپے مختص کرنے کی تجویز دی گئی ہے۔ بجٹ میں سبسڈی 260 ارب اور پینشن کے لیے 475 ارب روپے مختص کرنے کی تجویز ہے جبکہ نئے مالی سال کے بجٹ کے لیے شرح نمو کا ہدف 3 فیصد رکھنے کی تجویز دی گئی ہے۔ذرائع کے مطابق افراط زر کی شرح 8 اعشاریہ 4 فیصد مقرر کرنے کی تجویز ہے جبکہ وفاقی حکومت کے اخراجات 495 ارب روپے رہیں گے۔ کرنٹ اکاؤنٹ خسارہ شرح نمو کے 4 اعشاریہ ایک فیصد تک جائے گا اور آئندہ 3 سال میں برآمدات میں 30 فیصد اضافے کا ہدف مقرر کیا گیا ہے،ذرائع نے بتایا کہ سرکاری ملازمین کی تنخواہوں اور پنشن میں اضافے بارے مختلف تجاویز پر غور کیا جارہا ہے ان تمام تجاویز کو وفاقی کابینہ کے اجلاس میں پیش کیا جائیگا اور وفاقی کابینہ ہی حتمی فیصلہ کرے گی۔