زابد ریکی کے ساتھ پیش آنے والے واقعہ میں نائب تحصیلدار کو معطل کرکے محکمانہ کارروائی کی سفارش

کوئٹہ:بلوچستان اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے قواعد وانضباط کار واستحقاقات نے ایم پی اے واشک کے ساتھ پیش آنے والے واقعہ میں نائب تحصیل دار کو غلطی کا مرتکب قرار دیتے ہوئے سفارش کی ہے کہ ان کے خلاف تادیبی کارروائی کرکے 2ماہ میں کمیٹی کورپورٹ پیش کی جائے۔واضح رہے کہ 26اگست کو بلوچستان اسمبلی کے منعقدہ اجلاس میں جمعیت علماء اسلام کے رکن میر ذابد علی ریکی نے تحریک استحقاق پیش کرتے ہوئے کہاتھاکہ واشک کے قریب ناگ چیک پوسٹ پر لیویز اہلکاران شہریوں سے پیسے لیتے ہیں وہ اس بابت تحقیق کیلئے وہاں گئے تو نائب تحصیلدار نے نہ صرف ان کے ساتھ بدکلامی کی بلکہ نائب تحصیلدار کی موجودگی میں لیویز اہلکار نے فائرنگ بھی کی۔رکن اسمبلی کی تحریک کو منظور کرتے ہوئے اسپیکر نے اس سے اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے قواعد وانضباط کار واستحقاقات کے سپرد کیا۔یکم ستمبر سے 22اکتوبر تک قائمہ کمیٹی نے 4نشستیں منعقد کیں جن میں کمیٹی کی چیئرپرسن شاہینہ کاکڑ، اراکین انجینئر زمرک خان اچکزئی،ماہ جبیں شیران،نصراللہ زیرے،زینت شاہوانی،دھنیش کمار، محکمہ داخلہ،قانون وپارلیمانی اموراوراسمبلی آفیسران،ضلع واشک کے موجودہ اور سابق ڈپٹی کمشنر شریک ہوئے،قائمہ کمیٹی نے تحریک کے محرک میر زابد ریکی اور نائب تحصیل دار واشک محمد اکرم سیاپاد کے بیانات حلفی بھی لئے۔کمیٹی نے تمام قانونی پہلوؤں کا جائزہ لیتے ہوئے جو سفارشات پیش کیں ان کے مطابق نائب تحصیل دار واشک محمد اکرم سیاپاد غلطی کامرتکب پایاگیا ہے اس لئے مذکورہ نائب تحصیل دار کی سروس کو فوری طورپر معطل کرکے ان کے خلاف سول /کریمنل پروسیڈنگ کویقینی بنائیں نیز قواعد وانضباط کار بلوچستان صوبائی اسمبلی کے قاعدہ نمبر149(4)کے تحت مذکورہ سفارشات پر عملدرآمد کی بابت رپورٹ دو ماہ کے اندر ایوان میں پیش کرنے کویقینی بنائیں۔

اپنا تبصرہ بھیجیں