زرعی فیڈروں پر صرف 3گھنٹے بجلی کی فراہمی ظلم ہے، پشتونخوامیپ

کوئٹہ: پشتونخواملی عوامی پارٹی کے صوبائی پریس ریلیز میں کیسکو حکام کی جانب سے تمام صوبے بی ایریا کے زرعی فیڈروں پر بجلی کی صرف 3گھنٹوں کی سپلائی اور 21گھنٹے لوڈشیڈنگ کرنے کی مذمت کرتے ہوئے کہا گیا ہے کہ خاص سیزن کے وقت کیسکو حکام کی جانب سے یہ فیصلہ کسی بھی صورت قابل قبول نہیں کیونکہ اس لوڈشیڈنگ کے باعث زمینداروں، بزگروں کی سالانہ محنت کے ضائع ہونے کے ساتھ ساتھ صوبے کی زرعی پیداوار میں واضح کمی کرنے کی سازش سے تعبیر کیا جاسکتا ہے بیان میں کہا گیا ہے کہ ہمارے دور حکومت میں زمینداروں اور کیسکو حکام کے درمیان یہ طے ہوا تھا کہ 6گھنٹے بجلی کی ترسیل کے بدلے 6ہزار ماہانہ بل ہوا اور 8تا10گھنٹے بجلی کی ترسیل کے بدلے 10ہزار روپے بل ہوگاجبکہ یونٹوں اور کلو واٹ کے حوالے سے جس فارمولے پر بحث ہوئی تھی اس پر کوئی فیصلہ نہیں ہوا بلکہ ہمارے دور حکومت میں 6گھنٹے بجلی اور6ہزار روپے کے بل پر فیصلہ ہواتھا جس پر اب تک عملدرآمد جاری رہا اور اب اچانک یونٹوں اور کلو واٹ کے فارمولے کو جواز بنا کر زرعی فیڈروں پر صرف 3گھنٹے کی سپلائی صوبے کے تمام باغات اور زرعی فیصلوں کی بربادی اور تباہی کے سوا کچھ نہیں ہوگا اور کیسکو حکام کی طرف سے صوبے کے غریب عوام کے ساتھ اس بدترین دشمنی،عوام دشمن رویہ اور غلط طرز وعمل کو کبھی بھی برداشت نہیں کیا جاسکتا جبکہ دوسری طرف صوبے سمیت ملک میں ایمرجنسی کے حالات اورکروناوائرس کے نتیجے میں لاک ڈاؤن کی صورتحال میں زمینداروں اور بزگروں کو احتجاج پر مجبور کرنے کی پالیسی مزید شکوک وشہبات کو تقویت دیتی ہے۔ لہٰذا کیسکو حکام پر واضح کرتے ہیں کہ وہ پرانے معاہدے کو برقرار رکھتے ہوئے صوبے کی تمام زرعی فیڈروں پر 6گھنٹے بجلی کی ترسیل شروع کی جائے ورنہ زمینداروں اور بزگروں کی جانب سے ہونیوالے احتجاج میں بھرپور شرکت کرتے ہوئے اسے تمام صوبے میں توسیع دینگے جس کی تمام تر ذمہ داری کیسکو حکام پر عائد ہوگی بیان میں صوبائی وزیر اعلیٰ پر زور دیا گیا ہے کہ وہ اس مخصوص حالات میں کیسکو حکام کے عوام دشمن صوبہ دشمن رویہ اور اقدامات کا نوٹس لیتے ہوئے اس سازش میں ملوث عناصر کیخلاف تادیبی کارروائی کی سفارش کرے اور اپنی ذمہ داری کو پورا کریں۔

اپنا تبصرہ بھیجیں