چمن، لاک ڈاؤن کے بعد اشیائے خوردنوش کی قیمتوں میں اضافہ

چمن، پاک افغان سرحد بدستور بند تجارتی سرگرمیاں معطل چمن شہرمیں لاک ڈاؤن شروع ضلعی انتظامیہ کی جانب سے عوام میں شعور اجاگر کرنے کیلئے مختلف اقدامات جاری اعلانات کے ذریعے اپنی کاروبار بند رکھنے کی تاکید چمن شہرکے ہوٹلیں،مارکیٹیں بند دوکانداروں کی جانب سے اعلان کے ساتھ ہی اشیاء خوردونوش کی قیمتوں میں اضافہ میونسپل کارپوریشن کی جانب سے آگاہی مہم کاآغاز دوکانداروں کو پمفلٹ تقسیم کرنے کاسلسلہ جاری شہریوں میں شدید خوف وہراس تفصیلات کے مطابق پاک افغان سرحد کی بندش بدستور ہرقسم کی تجارتی سرگرمیوں اور پیدل آمدروفت کیلئے بند رہا چمن شہرمیں کروناء وائرس کے پھیلاؤ کے خدشے کے پیش نظر لاک ڈاؤن کاسلسلہ شروع ہوگیا جس میں ضلعی انتظامیہ کی جانب سے عوام کو مختلف طریقوں سے آگاہی مہم جاری رہی اور اعلانات کے ذریعے دوکانداروں کو مطلع کیاگیا کہ اپنی دوکانوں کو بند رکھے جس کاباقاعدہ نوٹیفیکشن جاری کیاگیا جس میں میڈیکل اسٹورز،پرچون،کریانہ،سبزی،گوشت،دودھ اور نانبائی کی دوکانیں کھلی رہے گی جبکہ دیگر کاروباری مراکز مکمل طور پر بند رہیں گے اور مختلف مارکیٹوں کو بند کردیا گیا جس سے شہرمیں ویرانی کاراج ہوگیا جبکہ میونسپل کارپوریشن چیف آفیسر حافظ سلیم اچکزئی کی جانب سے مختلف علاقوں میں انتظامات جاری رہے اورصفائی وستھرائی کاسلسلہ سینٹری انسپکٹر اصغراچکزئی کی نگرانی میں لیبروں کے ذریعے جاری رہا جبکہ چمن شہرمیں لاک ڈاؤن کے اعلان ہوتے ہی شہرمیں اشیاء خوردونوش کی قیمتیں آسمان سے باتیں کرنے لگی اورشہربھرمیں ماسک مکمل طور پرغائب کردیئے گئے مگر انتظامیہ کی جانب سے کاروائی عمل میں نہیں لائی گئی جبکہ پرائس کنٹرول کمیٹی سے عوام نے اپیل کی کہ وہ متحر ک ہوکر مقررہ نرخ سے زیادہ قیمت پر اشیاء خوردونوش کو فروخت کرنے والوں کو گرفتارکرکے قرار واقعی سزاد ے اور عوام پر دوسرا عذاب بھوک کی صورت میں مسلط کرنے سے بچائے کیونکہ پاک افغان سرحد کی بندش سے چمن میں روزگار کامکمل طورپر خاتمہ ہوچکاہیں اوربے روزگاری اپنی انتہاء کو پہنچ چکی ہیں جس پر مصنوعی مہنگائی سے عوام سخت مشکلات سے دوچارہ ہوجائیگی ۔

اپنا تبصرہ بھیجیں