جلسوں کو روکنے کی کوشش کی گئی تو گلی محلوں میں جلسے کرینگے، سردار یعقوب ناصر
لورالائی: پی ڈی ایم کے رہنماء و مسلم لیگ ن کے مرکزی سینئر نا ئب صدر سینٹ کے سیٹنڈنگ کمیٹی برائے بین الصوبائی رابطہ کے چیئرمین سینیٹر سردار محمد یعقوب خان ناصر نے کہا ہے کہ پی ڈی ایم 26 کو لاڑ کانہ 30 نومبر کو ملتان اور 13 دسمبر کو لاہور میں ہر صورت اپنے شیڈول کے جلسے کریگی پنجاب حکومت نے ہمارے جلسوں کو روکھنے کی زرہ بھر بھی کوشش کی تو پی ڈی ایم ملک بھر کے ہر گلی کوچے میں جلسوں کا اعلان کردے گی حکومت پشاور کے تاریخی جلسہ عام سے بھوکلاہٹ کا شکار ہو گئی ہے اور کورونا کی آڑ میں پی ڈی ایم کے جلسوں کے خلاف سرکاری وسائل اور پولیس کو ہمارے خلاف استعمال کر رہی ہے۔یہ بات انہوں نے میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے کہی۔ انہوں نے کہا کہ میاں نوز شریف کی والدہ بیگم شمیم اختر کے وفات سے میاں برادران کی کمر ٹوٹ گئی وہ ہمیشہ انکی دعاگو رہتی تھی وہ ملک میں جمہوریت کی خواں اور میاں برادران کی ہر موڑ پر کامیابی کیلئے دعاگو رہتی تھی انہوں نے کہا کہ ماں تو پھر ماں ہوتی ہیں انہوں نے کہا کہ پیٹرولیم مصنوعات میں کمی کو مسترد کرتے ہیں حکومت ملک میں مہنگائی کو کم کرنے کے بجائے اسمیں مزید اضافہ کر رہی ہے ائے روز بجلی گیس پیٹرولیم مصنوعات اور دیگر ضروری اشیاء میں اضافہ کررہی ہے اور عوام کو صبر کرنے اور انتظار کرنے کا کہہ ررہے ہیں اور خزانہ خالی ہونے کی نوید عوام کو سنائی جاتی ہے اور دوسرے جانب صوبے کو چھ سو ارب روپے اتنی بڑی رقم کہاں سے دیگی عوام کو جھوٹے مفروضوں اور وعدوں سے نہ ٹرخایا جائے عوام پہلے ہی مہنگائی کے زخموں سے چور ہیں انہوں نے کہا کہ اگر حکومت واقعی ہی عوام کا درد رکھتی ہے تو ملک میں خوردنی اشیاء بجلی گیس اور پیٹرولیم کے مصنوعات میں پچاس فیصد کمی کا اعلان کرے اور سرکاری ملازمین جنکو گذشتہ بجٹ میں بھی کوئی اضافی الاونس نہیں دیا گیا انھیں فوری ریلیف فراہم کرنے کیلئے مہنگائی الاونس کا اعلان کیا جائے پھر ہم سمجھیں گے کہ حکومت عوام کے ساتھ مخلص ہے انہوں نے کہا کہ حکومت پی ڈی ایم کو دبانے اور دھمکانے کیلئے سرکاری وسائل اور اپنے بد زبان وفاقی وزراء کو استعمال کر رہی ہے ہم 25 نومبر کو پشاور کا جلسہ ہر صورت میں کرینگے ا نہوں نے کہا کہ ہمیں کورونا سے نہ ڈرایا جائے حکومتی جلسوں سے کورونا کیوں نہیں پھیلتی یہ ایک خطرناک حربہ ہے جو کہ ہمارے خلاف استعمال کیا جارہا ہے انہوں نے کہا کہ جنوری کے آخر تک حکومت کا نام و نشان نہیں رہیگا اسمبلیوں سے اجتماعی استعفوں کا آپشن بھی ضرور استعمال کیا جائے گا انہوں نے کہا کہ مارچ میں سینٹ کے الیکشن کو کسی صورت نہیں ہونے دینگے کیونکہ جب اپوزیشن کے ارکان ایوان میں نہیں ہونگے تو الیکٹو رل کالج کس طرع پورا کیا جائیگا انہوں نے کہا کہ حکومت کو کوئی طاقت ضرور سپورٹ کررہی ہے ورنہ حکومت کے پاس اس وقت پارلیمان میں کوئی اکثریت نہیں رہی اور وہ جعلی عوامی مینڈیٹ کھو چکی ہے۔


