کوئٹہ،اسمبلی کے سامنے احتجاج کرنے والے سینکڑوں اساتذہ گرفتار

کوئٹہ؛بلوچستان کمیونٹی اسکولز ٹیچرز ایسوسی ایشن کے صوبائی صدر سید رفیع اللہ،جنرل سیکرٹری ظہوراحمدسمیت سینکڑوں اساتذہ کو پولیس نے گرفتار کرلیا۔تفصیلات کے مطابق بلوچستان کمیونٹی اسکولز ٹیچرز ایسوسی ایشن نے عدم مستقلی کے خلاف جمعہ کو بلوچستان اسمبلی کے سامنے احتجاج کرنے کااعلان کیا تھا جیسے ہی بلوچستان کمیونٹی اسکولز ٹیچرز ایسوسی ایشن کے رہنماوں نے ریلی نکالے کی کوشش کی تو پولیس نے صدر سید رفیع اللہ، جنرل سیکرٹری ظہوراحمد سمیت سینکڑوں اساتذہ کو گرفتار کرکے سول لائن، بجلی روڈ تھانہ اور سٹی تھانے میں بند کردیا تاہم رات گئے اساتذہ کو رہا کردیا گیا جس کے بعد اساتذہ نے جمعہ کی رات کوئٹہ پریس کلب کے سامنے احتجاجی مظاہرہ کیا مظاہرین سے بلوچستان کمیونٹی اسکولز ٹیچرز ایسوسی ایشن کے صوبائی صدر رفیع اللہ،جنرل سیکرٹری ظہوراحمد نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ کمیونٹی اساتذہ 2007ء سے قلیل تنخواہ پر اپنے فرائض سرانجام دے رہے ہیں بلوچستان اسمبلی سے ہمیں مستقل کرنے کی قرارداد بھی پاس کی گئی لیکن اس پر تاحال عملدرآمد نہیں ہوا۔انہوں نے کہا کہ کمیونٹی اسکولز میں اسوقت 60ہزار سے زائد بچے زیر تعلیم ہیں۔انہوں نے کہا کہ بلوچستان کمیونٹی اسکولز میں ڈیوٹی دینے والے اساتذہ اوور ایج ہوچکے ہیں اوروہ کسی دوسری جگہ بھی ملازمت نہیں کرسکتے۔انہوں نے کہا کہ بلوچستان کمیونٹی اسکولز ٹیچرز ایسوسی ایشن نے اساتذہ کی عد م مستقلی کے خلاف آج بلوچستان اسمبلی کے سامنے احتجاج کا اعلان کررکھا تھا لیکن پولیس نے اساتذہ کو گرفتار کرکے مختلف تھانوں میں بند کردیا جس سے اساتذہ کی توہین ہوئی ہے۔ انہوں نے کہا کہ وہ قومیں کبھی بھی ترقی نہیں کرتیں جہاں اساتذہ کوعزت نہیں دی جاتی۔انہوں نے کہا کہ پرامن احتجاج ہمارا رحق ہے لیکن ہمیں بلاجواز گرفتار کرکے حبس بے جا میں رکھا گیا۔ انہوں نے کہا کہ اگر30نومبر تک بلوچستان کمیونٹی اسکولزکے ٹیچرزکو مستقل نہیں کیا گیا تو ہم دوبارہ پیر کو بلوچستان اسمبلی کے سامنے دھرنا دیں گے۔

اپنا تبصرہ بھیجیں