کورونا وائرس، عوام ایک دوسرے سے ملنے سے گریز کریں، سردار اختر مینگل

کوئٹہ:بلوچستان نیشنل پارٹی کے سربراہ ورکن قومی اسمبلی سردار اختر جان مینگل نے کہا ہے کہ کورونا وائرس ایسا دشمن ہے جو دکھائی نہیں دیتا ہمارے ملک کے پاس اس وباء کا علاج دریافت نہ کرسکے عوام کو احتیاطی تدابیر اختیار کرنا ہوگا بلوچستان سمیت ملک بھر میں بے روزگاری ہے ایک وقت کی روٹی میسر نہیں لیکن 10دن کا بھوک برداشت کرسکتے ہیں لیکن اپنے 10سال بچے کا موت برداشت نہیں کرسکتے دنیا کے تقریباً 190ممالک تک یہ وباء چائنا سے پہنچ چکی ہے جس میں پاکستان بھی شامل ہے جس سے ابھی تک 3لاکھ 90ہزار سے زائد کیسز دریافت ہوچکے ہیں ان خیالات کااظہارانہوں نے اپنے ایک پیغام میں کہا ہے کہ دنیابھر میں کورونا وائرس ایک وباء کی صورت میں پھیل چکی ہے اب تک یہ وباء چائنا سے شروع ہوئی تھی دنیا کے تقریباً 190ممالک تک پہنچ چکی ہے ان تمام ممالک میں کوروناو ائرس نے اپنی جڑیں پھیلادی ہیں اور ان میں پاکستان بھی شامل ہے جس سے ابھی تک 3لاکھ 90ہزار سے زائد کیسز دریافت ہوچکے ہیں 16ہزار 5سو سے زائد افراد کی اموات ہوچکی ہے اور ہر روز یہ وباء پھیلتی جارہی ہے اس کی روک تھام کیلئے اپنے ا ٓپ کو اور اپنے پیاروں،ہمسایوں کو کیسے بچائیں اس علاج دنیا کے وہ ممالک جو ترقی یافتہ ممالک ہیں ابھی تک اس وباء کے علاج کے پیچھے لگے ہوئے ہیں لیکن اس سے زیادہ تر اس وباء سے بچنے کیلئے سوچ رہے ہیں نہ جانے ہمارے ملک میں اس کا علاج کب ہوگا اور ہماری کچھ ذمہ داریاں بھی بنتی ہیں اپنے آپ کو اس وباء سے کیسے بچائیں کورونا وائرس سے بچنے کاواحد ذریعہ کہ ہم اجتماعات سے دور رہیں ایک دوسرے سے ملنے سے کچھ عرصے کیلئے گریز کریں کوئی آسمان نہیں ٹوٹ جائے گا کیونکہ یہ بیماری ہاتھ ملانے سے پھیلتی ہے وہی جراثیم والے ہاتھ سے منہ پر لگنے سے پھیلتی ہے کورونا وائرس ایسا دشمن ہے جو دکھائی نہیں دیتا ہمیں معلوم نہیں کہ جراثیم ہم میں ہے یا جس سے مل رہے ہیں اس میں ہے اور انسان میں منتقل ہونے میں ٹائم نہیں لگتا اور پھیلتے جارہے ہیں جس حد تک ہوسکے ہم گھروں میں رہیں باہر نہ نکلیں گھروں میں ہوتے ہوئے صفائی کاخاص خیال رکھنا ہوگا ہاتھ دھونے کااستعمال زیادہ کریں ماسک استعمال کریں میں جانتاہوں ماسک ہمارے پاس نہیں ہیں تو رومال منہ پر استعمال کرسکتے ہیں ہم نے لوگوں کو اس وباء سے بچنے کیلئے آگاہی دینا ہوگا جس انداز سے یہ بیماری پھیل رہی ہے اس کی روک تھام کا واحد ذریعہ یہی ہے اس کے علاج ہمارے ملک کے پاس نہیں آیا ہے اور نہ ہی دریافت کرسکیں لیکن اس وقت جو ہمارے بس میں ہیں وہ ہم کرسکتے ہیں میرا اپیل ہے بلوچستان سمیت ملک بھر کے عوام سے کہ خدا کے خواسطے چند دن اپنے گھروں میں رہیں کوئی آفت نہیں آئیگی مجھے معلوم ہے ملک بھر میں بے روزگاری ہے ایک وقت کی روٹی میسر نہیں ہے لیکن 10کی بھوک برداشت کرسکتے ہیں لیکن اپنے 10سال کے بچے کا موت برداشت نہیں کرسکتے ہیں لیکن خدا نخواستہ ان کی موت کو تا قیامت بلا نہیں سکتے ہیں احتیاطی تدابیر استعمال کریں۔

اپنا تبصرہ بھیجیں