کورونا وائرس سے یورپی ملک ہنگری میں تعینات برطانوی سفارت کار ہلاک

لندن:یورپی ملک ہنگری میں تعینات 37 سالہ برطانوی سفارت کار اسٹیون ڈک مبینہ طور پر کورونا وائرس سے ہلاک ہوگئے۔میڈیارپورٹس کے مطابق نوجوان سفارت کار گزشتہ کچھ دن سے احتیاطی تدابیر کے پیش نظر گھر تک محدود تھے، تاہم وہ علاج کی غرض کے لیے ہسپتال بھی گئے تھے اور زندگی کے آخری ایام میں ان میں کورونا وائرس کی کچھ علامات بھی پائی گئیں۔ وزارت خارجہ کے حوالے سے تصدیق کی کہ گئی37 سالہ اسٹیون ڈک کورونا وائرس کی علامات ظاہر ہونے کے بعد ہلاک ہوگئے تاہم یقین کے ساتھ یہ نہیں کہا جا سکتا کہ سفارت کار کی موت عالمی وبا سے ہی ہوئی۔برطانوی وزارت خارجہ نے تصدیق کی کہ ہلاک ہونے والے سفارت کار کو کوئی اور بیماری بھی نہیں تھی، تاہم ان میں گزشتہ کچھ دن سے کورونا وائرس کی علامات دیکھی گئیں اور انہوں نے خود کو گھر تک محدود کر رکھا تھا۔رپورٹ میں یہ نہیں بتایا گیا کہ انہوں نے کورونا وائرس کا ٹیسٹ کروایا تھا یا نہیں، تاہم بتایا گیا کہ ان میں عالمی وبا کی کچھ علامات پائی گئی تھیں۔ہلاک ہونے والے 37 سالہ سفارت کار حال ہی میں میکسیکو کے دورے سے واپس آئے تھے جس کے بعد ان کی طبعیت کچھ خراب تھی اور انہوں نے خود کو گھر تک محدود کرنے سمیت علاج کی غرض سے ہسپتال کا دورہ بھی کیا تھا۔رپورٹ میں بتایا گیا کہ ہلاک ہونے والے سفارت کار نے اپنے دوستوں کو واٹس ایپ پر کورونا وائرس کی علامات سے آگاہ کیا تھا تاہم اس بات کی مکمل تصدیق نہیں ہوئی کہ ان کی موت کورونا وائرس کی وجہ سے ہی ہوئی۔اسٹیون ڈک نے 2008 میں محض 25 سال کی عمر میں برطانوی وزارت خارجہ میں نوکری کا آغاز کیا تھا اور انہوں نے سعودی عرب سمیت افغانستان میں بھی سفارت کاری کی خدمات سر انجام دی تھیں۔اسٹیون ڈک ہنگری میں ڈپٹی سفیر کی خدمات سر انجام دے رہے تھے اور ان کی موت پر برطانوی وزارت خارجہ سمیت بڈاپسٹ میں برطانوی سفارت خانے کے عملے نے بھی افسوس کا اظہار کیا۔

اپنا تبصرہ بھیجیں