مردان: تینتالیس میں سے انتالیس کو کورونا وائرس

خیبر پختون‍خوا میں کورونا وائرس سے تین افراد ہلاک ہو چکے ہیں۔ متاثرہ افراد کی سب سے زیادہ تعداد ڈیرہ اسماعیل خان میں ہے۔ دوسرے نمبر پر ضلع مردان ہے، جہاں ایک سو پینسٹھ افراد میں کورونا وائرس کا شبہ ظاہر کیا جا رہا ہے۔وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا کے مشیر برائے اطلاعات اجمل وزیر نے جمعرات کے روز می‍ڈیا کو اعداد و شمار بتاتے ہوئے کہا، ”اب تک صوبہ بھر میں مشتبہ افراد کی تعداد 294 ہے اور ان میں ایک سو اکیس افراد میں کورونا کی تصدیق ہوچکی ہے۔ ضلع مرادن کی تحصیل منگاہ میں لیے گئے 43 نمونوں میں انتالیس کے نمونے پازیٹیو آئے ہیں۔‘‘ان کا مزید کہنا تھا کہ ڈیرہ اسماعیل خان کے قرنطینہ سینٹر سے بھی دو کیسز پازیٹیو آئے ہیں جبکہ ضلع صوابی اور سوات میں ایک ایک کیس کی تصدیق ہوچکی ہے۔ اجمل وزیر کا کہنا تھا کہ اب تک 159 افرادکے رپورٹس نیگیٹیو آئی ہیں جبکہ 317 کیس افراد کے ٹسٹ کے نتائج ابھی آنے ہیں اب تک دو افراد کرونا سے صحت یاب ہوکر گھر وں کو بھیج دیے گئے ہیں۔‘‘صوبے میں ایک سو چھیتر قرنطینہ مراکز قائم کئے گئے اور ان مراکز میں تقریبا ساڑھے چار ہزار افراد کو رکھنے کی گنجائش ہے اب تک چار سو بائیس افراد کو قرنٹائن کیا گیا ہے جبکہ ان افراد کی دیکھ بھال کے لیے پانچ سو سے زیادہ عملے کو بھی قرنٹائن کیا گیا ہے۔ادھر خیبر پختونخوا کے اپوزیشن جماعتوں کے سیا ی رہمناؤں نے موجودہ حالات سے نمٹنے کے لیےنشینل ایکشن پلان پر عمل درآمد کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔ قومی وطن پارٹی کے سربراہ آفتاب احمد خان شیر پاؤ کا کہنا ہے، ”کورونا وائرس سے نمٹنے کے لیے مشترکہ حکمت عملی اختیار کرنا وقت کا اہم تقاضا ہے۔‘‘ ان کا کہنا تھا کہ حکومت حکومت وقت ضائع کررہی ہے جس سے ملک کو ناقابل تلافی نقصان کا خدشہ ہے۔ کورونا وائرس سے بچنے کا واحد راستہ ہے کہ تمام سیاسی، سماجی اور مذہبی قائدین کو اکھٹا کرکے مشترکہ لائحہ عمل اختیار کیا جائے

اپنا تبصرہ بھیجیں