ایرانی تیل کی بندش سے لاکھوں گھرنان شبینہ کے محتاج ہوچکے، عبدالخالق بلوچ
خاران:نیشنل پارٹی کے صوبائی صدر میر عبدالخالق بلوچ نے وفاقی و صوبائی سلیکٹڈڈ حکومتوں کی جانب سے ایرانی تیل کے کاروبار کو بند کرنے کی منفی اور عوام دشمن پالیسی کی مذمت کرتے ہوئے کہا ایرانی تیل کے کاروبار کو بند کرنے سے لاکھوں گھرانے نان شبینہ کا محتاج ہوگئے ہیں۔غریب کے گھر کے چولہے کو بند کرنا حکمرانوں کا وطیرہ بن گیا۔ہوشربا مہنگائی اور بے روزگاری نے عوام کی زندگی اجیرن بنادی ہے۔نااہل حکومت نے کڑروں نوکریوں کے خوش نما دعوے بہت سے کیے لیکن ان پر عمل کرنے کے بجائے غریب سے ان کی اپنی روزی روٹی بھی چھیننے میں مصروف ہے۔جو قابل مذمت ہے۔ان خیالات کا اظہار انہوں نے گزشتہ روز نیشنل پارٹی خاران کے رہنماں و کارکنان سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ عوام اس وقت سنگین قسم کے مسائل کا شکار ہے۔حکمرانوں نے عوام سے تعلیم صحت کے بعد دووقت کی روزی بھی چھین لی۔ مہنگائی میں دنوں نہیں بلکہ گھنٹوں کے حساب سے اضافہ ہورہا ہے۔عوام سے سکون و اطمینان کو بھی چھین لیا گیا ہے۔انہوں نے کہا کہ موجودہ نااہل حکمرانوں نے تو مجموعی ملک میں تجارت کو بری طرح متاثر کیا۔جس سے زندگی گزرنا محال ہوگیا ہے۔لیکن بلوچستان کی صورتحال مختلف ہے بلوچستان میں ویسے ہی کاروبار کے زرائع نہیں ہے۔کسی حد تک بلوچستان کے عوام کا گذر بسر بارڈر ٹریڈ پر ہے۔اب حکمرانوں نے ایرانی تیل کے کاروبار کو غیر قانونی قردار دیکر اس کو بھی بند کردیا ہے۔جو قابل مزمت ہے۔انہوں نے کہا کہ حکمران پہلے عوام کے لیے باعزت روزگار کا بندوبست کریں اس کے بعد تیل کے کاروبار کو بند کریں۔نیشنل پارٹی عوام کے ساتھ ہے اور عوام کو حکمرانوں کی رحم وکرم پر نہیں چھوڑے گی۔