نوشکی،کرونا کی آڑ میں زخیرہ اندوزی اور مہنگائی، آٹا فی تھیلا3000روپے مہنگا

نوشکی. نامہ نگار کورونا وائرس کی آڑ میں ذخیرہ اندوزی اور خودساختہ مہنگائی نے عوام کو فاقوں پر مجبور کردیا آٹا فی تھیلا ہزار روپے مہنگا گھی. چینی چاول سبزیوں اور اشیاء ضروریہ کی خود ساختہ دام مقرر غریبوں کا حکومت سے فوری طور پر گھر گھر راشن پہنچانے اور مہنگائی کنٹرول کرنے کا مطالبہ تفصیلات کے مطابق کورونا وائرس سے بچاو کے لئے کیے جانے والا لاک ڈاون سےنوشکی شہر اور کلیوں میں ذخیرہ اندوز اور گراں فروشی کرنے والوں کی چاندی ہوگئی اشیاء خوردنی کی قیمتیں دن میں تین بار بڑھا دی جاتی ہیں نوشکی میں آٹے کی فی تھیلا ہزار روپے مہنگا فروخت ہورہا ہے لاک ڈاون سے جہاں سینکڑوں افراد بےروزگار ہوچکے ہیں وہی مہنگائی وگرانفروشی نے غریب کا جینا دو بھر کر دیا ہے دو وقت کی روٹی حاصل کرنے کے لئے محنت مزدوری کرنے والے غریب کورونا وائرس کی خوف بھی بھول کر باہر تو نکلتے ہیں مگر خالی ہاتھ واپس گھروں کو لوٹ جاتے ہیں نوشکی میں ذخیرہ اندوزی اور خود ساختہ مہنگائی کو مقامی انتظامیہ کنٹرول کرنے میں مکمل طور پر ناکام ہوچکی ہے عوامی حلقوں نے حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ لاک ڈاون کی وجہ سے بےروزگار ہونے والے غریب محنت کشوں کو حکومت فوری طور پر معاوضہ اور راشن فراہم کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں