صحافیوں کے لیے 5 کروڑ کا فنڈ مختص، صوبے بھی اپنا حصہ شامل کرسکتے ہیں، فردوس عاشق اعوان

وزیر اعظم کی معاون خصوصی برائے اطلاعات و نشریات ڈاکٹر فردوس عاشق اعوان نے 3 صحافیوں کے کورونا وائرس سے متاثر ہونے کی تصدیق کردی جن میں سے 2 کاتعلق لاہور جبکہ ایک کا وزیرآباد سے ہے۔اسلام آباد میں ویڈیو لنک کے ذریعے میڈیا برینگ دیتے ہوئے معاون خصوصی نے بتایا کہ ہم نے فیصلہ کیا تھا کہ ایک واٹس گروپ بنا کر تمام وزیر اطلاعات یا ترجمان کو شامل کرنا تھا جسے بنا لیا گیا ہے اور اس میں صوبے اپنی اپنی تفصیلات شیئر کررہے ہیں۔انہوں نے بتایا کہ جعلی خبروں کی روک تھام کے لیے ایک میکانزم تشکیل دے دیا گیا ہے تا کہ اگر میڈیا پر کوئی غلط خبر چلے تو فوری طور پر متعلقہ صوبے کی جانب سے وضاحت سامنے آجائے اور پی آئی ڈی کے ذریعے تمام میڈیا کو آگاہ کردیا جائے۔اس کے علاوہ انہوں نے بتایا کہ میڈیا کو حقیقی معلومات دینے کے لیے سینٹرل نیوز پورٹل بنایا گیا ہے جس کا مقصد صوبوں کی جانب سے فراہم کردہ معلومات کو مثبت طریقے سے پیش کرنا تھا تا کہ عوام میں خوف و ہراس کو کم کیا جاسکے۔ان کا کہنا تھا کہ قرنطینہ یا ایسے مقامات جہاں متاثرہ مریض کی نشاندہی ہو وہاں میڈیا اور عوام کے جانے کے چیلنج کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے لہٰذا اس حوالے سے سہولت دینے اور محفوظ رکھنے کے لیے پی آئی ڈی کورونا جرنلسٹ ایپلکیشن لانچ کردی گئی ہے۔معاون خصوصی کا کہنا تھا اس ایپلکیشن کا مقصد نہ صرف تحفظ فراہم کرنا بلکہ اگر کوئی صحافی کورونا سے متاثر ہوا تو اس کا بھی اندراج کیا جائے گا ساتھ ہی انہوں نے 3 صحافیوں کے کورونا وائرس سے متاثر ہونے کی بھی تصدیق کی۔
ڈاکٹر فردوس عاشق نے بتایا کہ پورے پاکستان میں کہیں بھی کوئی صحافی یا ان کے اہلِ خانہ میں سے کوئی کورونا وائرس سے متاثر ہو تو اس وہ اس ایپلکیشن کے ذریعے آگاہ کرے جس کے بعد متعلقہ صوبائی حکومتیں وفاقی حکومت کے ساتھ مل کر اس کی مدد کی کوشش کریں گی۔ان کا کہنا تھا کہ جس طرح کورونا وائرس کے مریضوں کا علاج کرنے والے ڈاکٹر اور طبی عملے کو ذاتی تحفظ کا سازو سامان دیا جارہا ہے وہیں ہم نے نیشنل ڈزاسٹر منیجمنٹ اتھارٹی کے ساتھ مل کر ایک جرنلسٹ پروٹیکشن کٹ بنائی ہے تا کہ حساس مقامات اور قرنطینہ مراکز کی کوریج کرنے والے صحافیوں کا تحفظ یقینی بنایا جاسکے۔ڈاکٹر فردوس عاشق اعوان نے کہا کہ مذکورہ کٹس صوبائی وزیراطلاعات تقسیم کریں گے اور صحافی ان سے رابطہ کر کے یہ کٹس حاصل کرسکتے ہیں۔مزید بات کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ این سی سی کے فیصلوں پر رپورٹنگ میں انہیں اپنی مرضی کی شکل دے دی جاتی ہے اور کمیونکیشن گیپ غلط انفارمیشن کو جنم دے رہا ہے لہٰذا فیصلہ کیا گیا کہ قومی رابطہ کمیٹی (این سی سی) کے تمام فیصلوں کو میڈیا کمیونکیشن پلان کے تحت عوام کے سامنے پیش کیا جائے گا۔انہوں نے اعلان کیا کہ اس مقصد کے لیے وزارت اطلاعات کی جانب سے 5 کروڑ روپے کا فنڈ مختص کیا جارہا ہے جس میں صوبے بھی اپنا حصہ شامل کرسکتے ہیں۔میڈیا ورکرز کو درپیش مشکلات کے بارے میں ان کہنا تھا کہ وزیراعظم عمران خان نے یہ ہدایات دی ہے کہ اعلان کردہ اقتصادی ریلیف پیکج میں میڈیا ورکرز کے ریلیف کو بھی یقینی بنانے ایک جامع پلان آف ایکشن پیش کیا جائے۔

اپنا تبصرہ بھیجیں