نماز جمعہ، پابندی کی خلاف ورزی کرنے والے پیش اماموں کے خلاف مختلف تھانوں میں مقدمات درج، متعددکو گرفتار
کراچی،کراچی میں حکومت سندھ کی نماز جمعہ کے اجتماعات پر پابندی کی خلاف ورزی کرنے والے پیش اماموں کے خلاف مختلف تھانوں میں مقدمات درج کرکے متعددکو گرفتار کرلیا،6پیش اماموں کی پانچ، پانچ ہزار روپے کے مچلکوں کے عوض ضمانت منظور کر لی گئی۔تفصیلات کے مطابق کراچی میں حکومت سندھ کی نماز جمعہ کے اجتماعات پر پابندی کی خلاف ورزی کرنے والے پیش اماموں کے خلاف مختلف تھانوں میں مقدمات درج کرکے متعددکو گرفتار کرلیا۔اورنگی ٹاؤن گلشن بہار اورسیکٹر 13 میں پابندی کے باوجود نماز جمعہ کے اجتماع پڑھانے والے 2 پیش اماموں کے خلاف پاکستان بازار تھانے میں 2 مقدمات درج کرلئے گئے۔مقدمے میں جامع مسجد اقصی کے مولانا ممتاز اشرفی اور جامعہ مسجد فاطم الزہرہ کے مولانا نوشاد کو نامزد کیا گیا ہے۔گلشن اقبال 13 ڈی میں مسجد ستار کے پیش امام مفتی عبدالغفور کے خلاف نماز جمعہ کا اجتماع پڑھانے کے خلاف گلشن اقبال تھانے میں مقدمہ درج کرلیا گیا۔شیر شاہ میں جامع مسجد قبا کے پیش امام قاری محمد جمیل پر بھی پابندی کے باوجود اجتماع کرانے پر مقدمہ درج کرلیا گیا۔کھارادر پولیس نے میمن مسجد میں متعدد افرادکے اجتماع کو نماز جمعہ پڑھانے پر پیش امام اکرام مصطفی، نائب امام قاری محمد احمد اور دفتری عملے ندیم کے خلاف مقدمہ درج کرلیا۔ تینوں افراد کو طلب کرکے بیان ریکارڈ کرکے شخصی ضمانت پر رہا کر دیا گیا۔قائد آباد میں بھی 2 پیش اماموں کے خلاف پابندی کی خلاف ورزی کرنے پر مقدمہ درج کرلیا گیا۔ذرائع کے مطابق شہر کے مختلف تھانوں میں خلاف ورزی کرنے والے پیش اماموں کے خلاف مقدمات درج کئے جارہے ہیں۔کراچی میں نماز جمعہ کے اجتماعات پر حکومتی پابندی کی خلاف ورزی پر گرفتار تین پیش اماموں کی پانچ، پانچ ہزار روپے کے مچلکوں کے عوض ضمانت منظور کر لی گئی۔حکومت کی جانب سے پابندی کے باوجود نماز جمعہ کے اجتماعات منعقد کرنے والے مساجد کے امام کوعدالت میں پیش کیا گیا۔تھانہ کھارادر نے تین پیش اماموں کو عدالتوں میں کیا۔مسجد اماموں میں اکرام،مبین اور احمد شامل ہیں۔عدالت نے تینوں کی 5،5 ہزار روپے کے مچلکوں کے عوض ضمانت منظور کرتے ہوئے انہیں فوری طور پر رہا کرنے کا حکم دیا۔ادھرنیو میمن مسجد کیمنتظمین سمیت 3 افراد کو بھی سٹی کورٹ میں پیش کیا گیا، عدالت نے مسجد کے منتظمین کی بھی5، 5 ہزار روپے میں ضمانت منظور کرلی۔عدالت نے علما اور پیش امام کو حکومت اقدامات پر عملدرآمد کی تنبیہ بھی کی۔