کورونا، حکومتی اعداد وشمار مشکوک، اصل تعداد چار گنا زیادہ ہیں، فیصل ایدھی

فیصل ایدھی نے کورونا وائرس کے شکار مریضوں کی تعداد بارے سرکاری دعوے مشکوک قرار دے ڈالے ہيں- پاکستان کے سب سب بڑے خیراتی ادارے ایدھی ٹرسٹ کے سربراہ فیصل ایدھی نے کورونا وائرس کے مریضوں کی تعداد کے حوالے سے سرکاری اعداد و شمار کو مشکوک قرار دے ڈالا ہے- انھوں نے حکومت کی طرف سے کورونا وائرس کے شکار ہونے والوں کی تعداد 1500 اور اموات کی تعداد 12 اموات بتلانے کو مشکوک ٹھہراتے ہوئے کہا ہے کہ پاکستان میں کورونا وائرس کے شکار لوگوں کی تعداد سرکاری اعداد و شمار سے چار گنا زیادہ ہے-ایدھی ٹرسٹ کے چیئرمین فیصل ایدھی نے کہا،”27 مارچ اور 28 مارچ کوصرف پنجاب میں ایدھی فاؤنڈیشن کو چار لوگوں کی میتیں ملیں جو مبینہ طور پر کورونا سے ہلاک ہوئے تھے-جبکہ 28 مارچ کے ڈیٹا کا انتظار ہورہا ہے- سرکاری حکام جتنی اموات بتارہے ہیں، مرنے والوں کی تعداد اس سے کہیں زیادہ ہے-”فیصل ایدھی نے یہ انکشاف بی بی سی لندن انگلش ٹی وی سروس سے وابستہ ثقلین امام کو بتائیں جنھوں نے اس انکشاف کو سماجی رابطے کی ویب سائٹ فیس بک پر پوسٹ کیا-ایدھی نے دعوی کیا کہ ملک میں ایسے دس ہزار لوگ ہیں جن میں کورونا وائرس سے متاثر ہونے کی علامات موجود ہیں-(جبکہ 29 مارچ کی صبح تک حکومت نے پورے ملک میں کورونا وائرس سے شکار لوگوں کی تعداد 1500 بتائی ہےفیصل ایدھی نے بتایا، ”ہمارا ادارہ کورونا وائرس کے ٹیسٹ نہیں کررہا، کیونکہ ہمارے پاس کٹس بہت کم ہیں اور بڑے پیمانے پر کورونا ٹیسٹ کرنے کی ہمارے پاس استعداد نہیں ہے۔ حکومت کورونا وائرس کے پازیٹو کیسز کی گنتی کررہی ہے- کورونا وائرس سے متاثر ہونے والے مشتبہ مریضوں کے ٹیسٹ کٹس کی کمی کے سبب ٹیسٹ نہیں کیے جارہے۔”فیصل ایدھی کا کہنا ہے،‘ مذہبی اجتماعات اور مساجد میں باجماعت نمازوں کا انعقاد مسلم ممالک میں بڑے پیمانے پر کورونا وائرس پھیل جانے کا سبب بنے ہیں- پاکستان میں تبلیغی اجتماع کے رائے ونڈ انعقاد اور پھر تبلیغی جماعتوں کے پورے ملک میں پھیل جانے کے سبب بھی کورونا وائرس پھیلا ہے

اپنا تبصرہ بھیجیں