بلوچستان حکومت کی جانب سے کینسر کے مریضوں کے لیے فنڈ جاری نہیں کیا جاسکا

کوئٹہ:حکومت بلوچستان کی جانب سے 3سال سے 1ارب 75کروڑ زکوٰۃ فنڈ ریلیز نہ ہونے کے باعث کینسر کے مریض رول گئے18وی ترمیم کے بعد زکوۃ فنڈ حکومت بلوچستان کو ملنے کے باوجود مریضوں کو میسر نہیں حکومت بلوچستان نے زکوٰۃ کمیٹی تشکیل دی اور نہ ہی 3سال سے غریب اور مستحق افراد کے علاج معالجے کے لئے رقم رلیز کی زائع کے مطابق وفاقی حکومت کی جانب سے بلوچستان حکومت کو ملنے والی 1ارب 75کروڈ رروپے سے زاہد کی رقم 3سال کا عرصہ گزرنے کے باوجود بھی ریلیز نہیں کی جا سکی جس کے باعث صوبے کے کینسز اور دیگر موزی امراض کے شکار غریب اور نادار افراد در در کی ٹھوکریں کھانے پر مجبور ہے، زرائع کے مطابق 18ویں ترمیم سے قبل وفاقی حکومت کی جانب سے زکوٰۃ فنڈ غریب اور نادار افراد کے علاج معالجے پر خرچ ہوتا رہااور رہ جانے والی رقم لیپس ہوکر وفاقی حکومت کے پاس جاتی رہی تاہم 18ویں ترمیم کے بعدیہ فنڈ حکومت بلوچستان کے خزانے کو فراہم کیا جانے لگا جس کے 3سال کا عرصہ گزرنے کے باوجود بھی تاحال کینسر ہسپتال، سول ہسپتال، بولان میڈیکل کالج،لیڈی ڈفرن ہسپتال، شیخ زید ہسپتال، کڈنی ہسپتال اور ٹی بی ہسپتال سمیت دیگر ہسپتالوں کے لئے زکوٰۃ کا فنڈ رلیز نہیں کیا جا سکا، زرائع کا کہنا ہے کہ بارہا متعلقہ ہسپتالوں کی جانب سے وزیر اعلی بلوچستان کو فنڈ کے اجرا اور کمیٹی کی تشکیل سے متعلق سمری ارسال کی گئی لیکن کوئی تسلی بخش جواب موصول نہ ہو سکا اور نہ ہی غریب افراد کی داد رسی سے متعلق کوئی کاروائی عمل میں لائی جا سکی جس کے باعث کینسز اور دیگر موزی امراض میں مبتلا غریب افراد کی پریشانی میں اضافہ ہو نے لگا 3سال سے زکوات کی رقم بلوچستان حکومت کو ملنے کے باوجود بھی تاحال حکومت بلوچستان زکوات کمیٹی تشکیل دے سکی اور نہ ہے متعلقہ فنڈ کوئٹہ شہر کے 600غریب مستحق مریضوں سمیت بلوچستان بھر کے ہزاروں نادار مریضوں کے فلاح پر خرچ ہوسکا۔

اپنا تبصرہ بھیجیں