میررؤف مینگل کاوزیراعظم کےنام کھلا خط

بسم ﷲالرَّحمٰن الرَّحیم
کھلاخط
بنام وزیراعظم پاکستان
جناب عمران خان صاحب

اسلام وعلیکم۔
آپ کی خیریت نیک چاہتاہوں مزید براں احوال یہ کہ کروناوائرس اس وقت تک کم وبیش دوسوسےزائدممالک کواپنی تیزرفتارپھیلاؤمیں گودلےچکی ہےجس میں ترقی یافتہ وترقی پزیر ممالک پاکستان سمیت شامل ہےجوایک عالمی مسئلہ ہےجس میں مختلف تدابیراپناکربہت سےملک اس کےخلاف احتیاطی تدابیروطبی حوالےسے نبردآزماہےلیکن موصول اعدادشمارکے مطابق دنیامیں 30 ہزارسےزائداموات ہوچکےہیں ملک میں اب تک کرونا وائرس کاشکارمریض 1527اور15کے موت واقع ہوچکےہیں جس میں مزیداضافہ ہورہاہےجبکہ کرونا وائرس پاکستان میں ہمسایہ ملک ایران سے داخل ہوچکی ہےکیونکہ بلوچستان سے ملحقہ ایران افغانستان طویل بارڈر جوساحلی وزمینی منسلک ہےجس پر بلاروک ٹوک آمدورفت جاری ہےاور رسل ورسائل اوراطلاعات کی بروقت رسائی میں مشکلات حائل ہیں جس میں مطلوبہ معیارکوجانچنےکے لئےجدیدانفارمیشن ٹیکنالوجی کی کمی اوردیگرمسائل کےباعث صحیح اعداوشمارکااندازہ نہیں ایران وافغانستان سے منسلک بارڈرجوطویل علاقہ ہےجوساحل گوادرسےشروع ہو کرچمن سےآگےتک جاملتاہےاوراب تک کےاطلاعات کے مطابق تفتان پنجگور گوادرجیونی سے-/70,000سےزیادہ افرادبلوچستان کےراستےملک میں داخل ہوچکےہیں جن میں سےاکثریت سندھ پنجاب اورکےپی کےسے تعلق رکھتےہیں لاتعدادافرادزمبادگاڑیوں سمیت مختلف طریقوں سےبلوچستان میں داخل ہوچکےہیں اورایران افغانستان سرحدپرکوئی رکاوٹ نہیں ہےاورنہ ہی اد پرکوئی خاص توجہ ہے دنیامیں لوکھوں لوگ کروناوائرس کا شکارہوچکےہیں ایران میں کروناوائرس اس وقت اپنی مکمل جال بچانےمیں کامیاب ہوچکی ہےجس میں متاثرین کی تعداد(35000) ہزارسےتجاوزکرچکی اورقریباً(3000) ہزارسےزائد اموات واقع ہوۓہیں اوربلوچستان سےملحقہ راستوں سےمسلسل لوگ داخل ہورہے جواپنی علاقوں تک پہنچنےسےپہلے راستےمیں دوران سفرہوٹل پیٹرول پمپ مساجدرہائش ٹرانسپورٹ استعمال کرتےہوئےاپنی منزل کی جانب رواں دواں ہےتواس کے ساتھ ہی جوبھی اس وباء کاشکارہےجوساتھ ہی اس کوپھیلانےکاباعث بن رہےہیں
اس کی تدارک کےلئے ایران یاتفتان میں مکمل طبی سہولیات کےتحت یونائیٹڈنیشن اورعالمی اداروں کی توسط سےانہیں ایران میں رکھاجائے اوربہترین طبی طریقہ کارسےکرونا وائرس کی تدارک کےلئےمحفوظ حل تلاش کیاجائےکیونکہ جس تیزی سےیہ پھیلتاہےاس تیزی سےطبی سہولیات اورطریقہ وضع نہ ہونےکےباعث کرونا پھیل رہاہےملک میں لاک ڈاؤن ہےلیکن بڑی تعدادمیں ایران افغانستان سےلوگ داخل ہورہےہیں ان کی جانچ پڑتال اورسکیننگ کاخاطرخواہ کوئی نظام موجودنہیں تفتان بارڈرپربلامعاوضہ ٹیسٹنگ لیبارٹری بنایاجائےاورکروناکےتمام ٹیسٹ مفت کیاجائے۔
شکریہ
آپکاخیراندیش
میرعبدالرَّؤف مینگل
سابق ایم این اے

اپنا تبصرہ بھیجیں