کورونا پھیلاؤ، جوڈیشل کمیشن کے قیام اور زلفی بخاری کے خلاف درخواست مسترد

اسلام آباد، اسلام آباد ہائی کورٹ نے عالمی وبا کورونا وائرس کے پاکستان میں پھیلاؤ کے اسباب جاننے کیلئے جوڈیشل کمیشن کے قیام کی درخواست مسترد کر دی ہے۔ پیر کو اسلام آباد ہائیکورٹ کیچیف جسٹس اطہرمن اللّٰہ کی جانب سے پاکستان میں کورونا وائرس کے پھیلاؤ کے اسباب جاننے کے لییجوڈیشل کمیشن کے قیام کی درخواست مفاد عامہ کے تحت مسترد کردی گئی۔دوران ایڈیشنل اٹارنی جنرل طارق کھوکھر بھی عدالت میں پیش ہوئے۔چیف جسٹس اطہر من اللّٰہ نے درخواست مسترد کرتے ہوئے ریمارکس میں کہا کہ اس وقت ملک کو بڑے کرائسز کا سامنا ہے، یہ وقت اتفاق اور اتحاد قائم کرنے کا ہے۔چیف جسٹس اطہر من اللّٰہ نے کہا کہ آپس میں تقسیم نہ آپ اور نہ اس عدالت کے مفاد میں ہے، اختلافات بھلا کر اکٹھے ہو کر یہ جنگ جیتی جاسکتی ہے۔اسلام آباد ہائی کورٹ کے چیف جسٹس اطہر من اللہ نے مفاد عامہ کے تحت وزیراعظم کے معاون خصوصی زلفی بخاری کے خلاف بھی درخواست مسترد کردی۔یاد رہے کہ سول سوسائٹی نے اپنی درخواست میں تفتان بارڈر سے زائرین کی آمد میں حکومتی نااہلی اور زلفی بخاری کے کردار کی تحقیقات کی استدعا کی تھی۔ عدالت نے گزشتہ سماعت پر وفاق اور زلفی بخاری سمیت فریقین کو نوٹس جاری کر کے جواب طلب کیا تھا۔درخواست گزار نے کیس کے التوا کی بھی استدعا کی تاہم تمام درخواستیں مسترد کردی گئیں۔

اپنا تبصرہ بھیجیں