تربت، ایرانی سرحد کی بندش اور لاک ڈاؤن کے بعد مہنگا ئی کا جن بے قابو
تربت، ایرانی سرحد کی بندش اور کراچی سے گڈز ٹرانسپورٹس کی نقل وحمل روکے جانے کی اطلاع کے بعد تربت میں مہنگائی عروج پرپہنچ گئی، کرونا وائرس کے پیش نظر ایرانی سرحد کی بندش کے بعد ایرانی اشیائے خوردونوش کی مارکیٹ میں نہ پہنچنے کے بعد مہنگائی کی شرح بڑھ گئی تاہم کراچی سے گڈزٹرانسپورٹ کی نقل وحمل روکے جانے کی اطلاع کے بعد شہرمیں مہنگائی کوپر لگ گئے، تربت شہرمیں پہلے ایرانی کوکنگ آئل فی لٹر 150روپے میں دستیاب تھی اب پاکستانی کوکنگ آئل 190سے230روپے میں فروخت کی جارہی ہے، ایرانی گھی 150 روپے فی لٹر تھی اب پاکستانی گھی فی لٹر200روپے میں مل رہی ہے، انڈا درجن100روپے سے120سے140روپے میں فروخت ہوری ہے جبکہ دالوں کی قیمتوں میں بھی فی کلو 30سے40روپے کلوا ضافہ ہوگیاہے، ایرانی پٹرول وڈیزل کی کمیابی کے بعد پٹرول وڈیزل کی قیمتوں میں بے تحاشااضافہ ہوگیاہے، فی لٹرپٹرول90روپے سے 150روپے میں فروخت ہورہی ہے، جبکہ دیگر اشیاء کی قیمتوں میں بھی اضافہ دیکھنے میں آرہاہے، علاوہ ازیں ضلع کیچ کی دیگر تحصیلوں میں اشیاء خوردونوش کی قیمتیں تربت شہر سے بھی زیادہ بڑھادی گئی ہیں جس سے کرونا وائرس کے باعث لاک ڈاؤن سے بے روزگار ہزاروں افرادکے گھروں کے چولہے بجھ چکے ہیں،تاجروں کے مطابق اگر کراچی سے اشیائے خوردنوش کی ترسیل روک دی گئی تو ضلع کیچ میں غذائی اشیاء کی قلت بحرانی شکل اختیارکرجائے گی۔