سہولیات کی فراہمی کیلئے ینگ ڈاکٹرز کا محکمہ صحت کو دوروز کاالٹی میم

کوئٹہ، ینگ ڈاکٹرز ایسوسی ایشن کے صدر ڈاکٹر یاسر خان اچکزئی نے کہاہے کہ اگرصوبائی حکومت نے دودنوں تک ہمیں ہمارے مطلوبہ سہولیات فراہم نہ کیں تو ہم مجبوراََ اپنی ڈیوٹیوں کو چھوڑ دینگے محکمہ صحت بلوچستان کے افسران کرپشن میں مصروف ہیں ایک مانیٹرکی قیمت5ہزار روپے جبکہ انہوں نے 5لاکھ روپے کے بل بھی جمع کروائے محکمہ صحت اپنی نااہلی کے اعتراف کے بجائے الٹا ڈاکٹروں کو دھمکیاں دے رہاہے شیخ زید ہسپتال میں داخل مریضوں کوسہولیات فراہم نہیں کی جارہی ہیں ڈاکٹروں نے اپنے ٹیسٹ کی بجائے گھروں پر خود کو آئسولیشن اور کورنٹائین کردیاہے سوموار کو انتخاب سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے مزیدکہاکہ ڈبیلوایچ او کی جانب سے جن سہولیات کاذکرہے وہ تو پنجاب گورنمنٹ نے ہیلتھ پالیسی بنائی ہے کہ جوڈاکٹرایک ہفتے تک قرنطینہ میں ڈیوٹی دے وہ 2ہفتے تک خود کو کورنٹائن میں رکھے گا لیکن بلوچستان میں معاملہ اس کے برعکس ہے گزشتہ 20دنوں سے تفتان اور شیخ زید ہسپتال میں ڈیوٹی دینے والے ڈاکٹروں کو کورنٹائن کی بجائے ڈاکٹروں کو دھمکی دے کر ان کی تنخواہیں بند کردیے ہیں اگر دودنوں تک سہولیات فراہم نہیں کی گئیں تو مجبوراََ ہم اپنی سروسز دینا چھوڑ دینگے ایک سوال کے جواب میں کہاکہ محکمہ صحت کے حکام نے اب تک 27کروڑ کی خریداری کرکے انکے بل بھی جمع کردیئے ہیں دیانت داری کااندازہ اس بات سے لگاسکتے ہیں کہ 5ہزار روپے مالیت کے مانیٹرکو 5لاکھ روپے میں خریدکر بل جمع کردیاگیا بلوچستان میں ڈاکٹروں کو سہولیات کی فراہمی کی بجائے دھمکیاں دے کر انکی تنخواہیں بندکردئیے ہیں تاکہ وہ محکمہ صحت میں کرپشن پر خاموشی اختیار کریں لیکن یہ انکی بھول ہے

اپنا تبصرہ بھیجیں