کوئٹہ کے علاوہ بلوچستان کے دیگر اضلاع میں کورونا کا کوئی کس سامنے نہیں، آیا، چیف سیکرٹری

کوئٹہ:چیف سیکرٹری بلوچستان فضیل اصغر نے کہا ہے کہ کورونا وائرس سے متاثرہ افراد کی تعداد 158میں سے 19صحت یاب ہوکر اپنے گھروں کو چلے گئے باقی 38زیر علاج ہیں کوئٹہ کے علاوہ دیگراضلاع میں کوئی بھی کورونا وائرس سے متاثرہ مریض کا کیس سامنے نہیں آیا عوام اپنے گھروں میں رہیں حفاظتی تدابیر اختیار کریں تاکہ ہم اس وباء کا مقابل کرسکتے ہیں ہمارے لئے ڈاکٹرز اور پیرامیڈیکل اسٹاف کی حفاظت اولین ترجیح ہے 60ہزار کے قریب حفاظتی اور دیگر سامان کوئٹہ سمیت دیگر اضلاع میں بھجوادیئے ہیں سرحدوں پر سیکورٹی الرٹ ہے ان خیالات کااظہارانہوں نے سول سیکرٹریٹ میں پریس کانفرنس سے سے خطاب کرتے ہوئے فضیل اصغر نے کہا ہے کہ ہمارے زائرین 5ہزار کے قریب آئے تھے جو تفتان کے راستے دیگر صوبوں میں بھیج دیئے تھے جو ٹیسٹ کئے تھے 1854افراد کے تھے اس میں سے158مثبت آئیں 22افراد کوئٹہ کے شہری تھے باقی زائرین تھے اور 1581میں سے 19صحت یاب ہوکر اپنے گھروں کو چلے گئے اب ہمارے پاس متاثرہ افراد 138کے قریب ہیں اس وقت جومریض موجود ہیں ان کی حالت بالکل ٹھیک ہے یہ بڑی حوصلہ افزاء بات ہے مریضوں میں سے ایک خاتون کی حالت تھوڑی خراب ہے لیکن اس کا زیادہ مسئلہ دل کے عارضے میں مبتلا ہے جو ایک شخص جان کی بازی ہار گیا تھا وہ بھی دیگر امراض میں مبتلا تھے یہ صورتحال ہمارے زائرین کی آمد کی اور ان کی ہم نے ٹیسٹ لئے جو مثبت آئیں اور صحت یاب ہونے کے بعد واپس چلے گئے ہماری ڈاکٹرز کی ٹیم اور سیکرٹری ہیلتھ کی دن رات محنت کی اور خدمت میں لگے ہوئے ہیں ان کو خراج تحسین پیش کرتا ہوں ان سب پر بلوچستان کی عوام کوفخر ہے جہاں تک دوسرے ضلعوں کا تعلق ہے ہمارے کسی بھی ضلعے میں کوئی بھی کورونا وائرس سے متاثر کیس نہیں ہے صرف کوئٹہ میں ہے 158افراد میں سے 5مریضوں کو نوکنڈی میں رکھے ہیں 8افراد کے قریب سیلف آئسولیشن میں ان کی بھی علاج جاری ہے اس کے علاوہ وزیر اعلیٰ بلوچستان جام کمال نے ریلیف پیکج کا ہدایت جاری کر دی ہے اس پر کام جاری ہے یہ پیکج غریب مزدوروں کیلئے ہے اور ان کو سپورٹ کرینگے جن کو بینظیر انکم سپورٹ پروگرام کے تحت امداد ہورہی ہے کچھ صوبائی حکومت بھی شامل ہوجائے گا اس امداد کے علاوہ جو کام کرتے تھے ان کا کام بندہوچکا ہے ان کو ہماری امداد میں شامل کرینگے تاکہ کھانا پینا چلتا رہے اس کے علاوہ ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی کو ہم نے وزیراعلیٰ کی جانب سے ہدایت دیئے ہیں کہ وہ خوراک کے پیکٹ کے بیگزبنائے اور ضرورت مندوں میں تقسیم کرینگے کوئٹہ میں کھانے پینے کی تنگی ہو اپنے علاقے اسسٹنٹ کمشنر سے رابطہ کریں اور وہاں سے راشن وصول کریں ہم نے میڈیکل سمیت دیگر سامان خرید لئے ہیں اور کوئٹہ کے دیگراضلاع میں بھیج دیئے ہیں 60ہزار کے قریب ڈاکٹروں کے حفاظتی لباس آگئے ہیں لاکھوں کی تعداد میں ماسک اگلے مہینے پہنچ جائیگی

اپنا تبصرہ بھیجیں