غیرقانونی راستوں سے بڑی تعداد میں لوگ ایران سے پاکستان میں داخل ہو رہے ہیں، زابد ریکی

کوئٹہ:بلوچستان کیساتھ منسلک سرحدی علاقوں کے غیرروایتی راستوں سے آنے والے افراد کی آمد کا سلسلہ نہ روک سکا واشک سے بڑی تعداد میں لوگ ایران سے بلوچستان میں داخل ہوگئے ضلعی انتظامیہ نے کارروائی کرتے ہوئے 10سے زائد افراد کو گرفتار کر کے قرنطینہ سینٹر منتقل کر دیا گیا جبکہ اپوزیشن رکن اسمبلی زابد علی ریکی نے الزام عائد کی ہے کہ واشک،ماشکیل،پنجگور سمیت ایران کے ساتھ منسلک غیر روایتی راستوں سے ایران سے بڑی تعداد میں لوگ واشک میں داخل ہورہے ہیں ضلعی انتظامیہ غیر روایتی راستوں کو محفوظ کرنے میں مکمل طور پر ناکام ہوگئی تفصیلات کے مطابق حکومت کی جانب سے بلوچستان کے منسلک سرحدوں سمیت غیر روایتی راستوں سے آنے والے افراد کی داخلے پر مکمل پابندی عائد کی گئی ہے مگر دفعہ 144کے نفاذ کے باوجود ضلع واشک،ماشکیل،پنجگور سمیت دیگر علاقوں سے بڑی تعداد میں لوگ ایران سے اندرون صوبہ داخل ہورہے ہیں اپوزیشن رکن اسمبلی زابد علی ریکی نے الزام عائد کیا ہے کہ غیر روایتی راستوں کو محفوظ کرنے میں لیویز پولیس سمیت ضلعی انتظامیہ مکمل طور پر ناکام ہوچکی ہے بغیر روک ٹوک کے لوگ واشک میں داخل ہورہے ہیں جن کاتعلق صوبے کے مختلف علاقوں سے جس کی وجہ سے کورونا وائرس کے پھیلنے کاخدشہ پیدا ہوگیا ہے اس حوالے سے ضلعی انتظامیہ کوبارہاں آگاہ کر چکے ہیں مگر غیر روایتی راستوں کو محفوظ نہیں بنا یا جاسکا حکومت سے مطالبہ کرتے ہیں کہ ضلعی واشک میں آنے والے افراد کو حراست میں لیکر قرنطینہ سینٹر منتقل کیا جائے ڈپٹی کمشنرواشک نثار ا حمد بلوچ نے کہا ہے کہ لیویزپولیس سمیت ضلعی انتظامیہ غیر روایتی راستوں کو محفوظ کرنے کے حوالے سے بھر پوراقدامات اٹھارہی ہے ایران کے ساتھ بلوچستان کی طویل سرحد لگتی ہے پورے سرحد کو کنٹرول کرنا مشکل ضرور ہے مگر انتظامیہ دن رات محنت کر کے غیر روایتی راستوں کو محفوظ بنانے کی کوشش کررہی ہے مختلف کارروائیوں کے دوران ایران سے بلوچستان میں داخل ہونے کی کوشش کرتے ہوئے 10سے زائد افراد کو دھر لیا جنہیں فوری طور پر تفتان قرنطینہ سینٹر منتقل کر دیاگیا۔

اپنا تبصرہ بھیجیں