سپریم کورٹ: محکمہ معدنیات میں 132 افراد کی بھرتی سے متعلق بلوچستان ہائی کورٹ کا فیصلہ کالعدم

اسلام آباد:سپریم کورٹ نے بلوچستان کے محکمہ معدنیات میں 132 افراد کی بھرتی سے متعلق بلوچستان ہائی کورٹ کا فیصلہ کالعدم قرار دے دیا۔ عدالت عظمی نے بلوچستان حکومت کی اپیل پر فریقین کو نوٹس جاری کر تے ہوئے جواب بھی طلب کر لیا ہے۔ بدھ کو چیف جسٹس گلزار احمد کی سربراہی میں عدالت عظمی کے دو رکنی بینچ نے بلوچستان کے محکمہ معدنیات میں 132 افراد کی بھرتی سے متعلق بلوچستان ہائی کورٹ کے فیصلے کے خلاف بلوچستان حکومت کی جانب سے دائر اپیل پر سماعت کی۔دوران سماعت بلوچستان حکومت کے وکیل نے دلائل دیئے کہ بھرتیوں کا عمل قانون کے مطابق 120 دن میں مکمل کرنا تھا، بلوچستان کے محکمہ معدنیات نے بھرتیوں کا عمل کئی سال تک مکمل نہیں کیا، بلوچستان کی صوبائی کابینہ نے مقررہ وقت گزرنے پر بھرتیوں کا دوبارہ اشتہار دینے کا فیصلہ کیا، بلوچستان ہائی کورٹ نے اپلائی کرنے والے تمام افراد کو بھرتی کرنے کا حکم دے دیا، کسی کو اپائنٹمنٹ لیٹر ملا نہ ہی انٹرویو ہوئے۔دوران سماعت چیف جسٹس نے ریمارکس دیئے کہ بلوچستان ہائی کورٹ نے کس بنیاد پر بھرتیوں کا حکم دیا عدالت نے بلوچستان کے محکمہ معدنیات میں 132 افراد کی بھرتی سے متعلق بلوچستان ہائی کورٹ کا فیصلہ کالعدم قرار دیتے ہوئے فریقین کو نوٹس جاری کر تے ہوئے آئندہ سماعت تک جواب بھی طلب کر لیا ہے۔

اپنا تبصرہ بھیجیں