حکومت بلوچستان کی مسلسل بےحسی تشویشناک ہے.بلوچ ڈاکٹرز فورم

بلوچ ڈاکٹرز فورم نے اپنے جاری کردہ بیان میں کہا ہے کہ بلوچستان کے ڈاکٹرز کرونا وائرس کی وبا سے لڑنے میں مصروف ہیں لیکن حکومت اور ریاست کہیں بھی نظر نہیں آ رہی ہیں.ڈاکٹر PPE یعنی حفاظتی کٹ تو دور کی بات ہے ماسک , ہینڈ سینیٹائزر اور دستانوں سے بھی محروم ہیں.جس کے نتائج سامنے آ رہے ہیں اور کرونا وائرس سے متاثرہ ڈاکٹروں کی تعداد میں مسلسل اضافہ ہوتا جا رہا ہے.اب تک کی اطلاعات کے مطابق 11 ڈاکٹر اس وائرس کا شکار ہو چکے ہیں جن میں 2 سینئر کنسلٹنٹ بھی شامل ہیں.ان تمام مسائل کے باوجود ڈاکٹرز اپنے فرائض سے غافل نہیں اور پوری لگن اور محنت کے ساتھ اپنی ڈیوٹی کر رہے ہیں.اپنی زندگیوں کی پرواہ کئے بغیر ڈاکٹر کمیونٹی اپنے فرائض سرانجام دے رہی ہیں تاکہ عوام کی زندگیاں بچائی جا سکیں.لیکن حکومت اور ریاست کی بھی زمہ داری اور فرض بنتی ہے کہ وہ اپنے ہیلتھ ورکرز کو تحفظ فراہم کرئے لیکن حکومت اپنا یہ فرض نبھانے میں مکمل ناکام ہو چکی ہے.حکومت بلوچستان اور محکمہ صحت کرونا وائرس کی وبا کو روکنے اور ڈاکٹروں کو سہولیات مہیا کرنے میں مکمل ناکام ہو چکے ہیں جس کی ہم بھرپور مذمت کرتے ہیں.حکومت اور محکمہ صحت کی موجودہ کارگردگی سے یہی محسوس ہوتا ہے کہ وہ اس وبا کو روکنے کی نہیں بلکہ پھیلانے کی کوششوں میں لگے ہوئے ہیں.ڈاکٹر کمیونٹی کو اپنے تحفظ کے لئے احتجاج کرنے کے لئے مجبور کیا جا رہا ہے.ہم حکومت اور محکمہ صحت کو بتا دینا چاہتے ہیں کہ وہ ہوش کے ناخن لیں اور ڈاکٹروں کو بلا وجہ تنگ کرنے سے گریز کریں نہیں تو ڈاکٹر کمیونٹی بھی اینٹ کا جواب پتھر سے دینا جانتی ہے.آخر میں ہم عوام اور سوشل میڈیا سے گزارش کرتے ہیں کہ وہ ڈاکٹروں پر ہونے والے ظلم کے خلاف آواز اٹھائیں اور حکومت بلوچستان کو مجبور کریں کہ وہ ہسپتالوں میں سہولیات اور ڈاکٹروں کو حفاظتی کٹ مہیا کرے

اپنا تبصرہ بھیجیں