میڈیکل کے طلبا پر بیہمانہ تشدد و گرفتاریوں کی مذمت کرتے ہیں، بی ایس او
بی ایس او کے مرکزی ترجمان نے پاکستان میڈیکل کمیشن کی جانب سے لیے گئے میڈیکل انٹری ٹیسٹس میں بے صابطگیوں کے خلاف احتجاج کرنے والے پرامن طلبائپر پولیس کی جانب سے بدترین تشدد اور طلباء کو گرفتار کرنے کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے اسے حکومت کی تعلیم دشمنی قرار دی ہے۔
ترجمان نے کہا ہے کہ میڈیکل انٹری ٹیسٹ میں ہرسال بے ظابطگیاں ہورہی ہیں۔ 18 ویں آئینی ترمیم کے بعد بلوچستان صوبائی حکومت کو اپنے اختیارات کا علم نہیں ہے۔ پی ایم سی جیسے وفاقی اداروں کو مسلط کردیا گیا ہے جسکی وجہ سے میڈیکل ٹیسٹس میں ہرسال بے ظابطگیاں ہوتی ہیں۔
ترجمان نے کہا ہے کہ طلباء کی بارہا اپیل کے بعد حکومت نے بے ظابطگیوں کا نوٹس نہیں لیا جسکے بعد طلباء نے مجبور ہوکر گورنر ہاؤس چوک پر پرامن احتجاج کیا۔پولیس نے درندگی کا مظاہرہ کرتے ہوئے طلباء پر بدترین تشدد کی جس سے کئی طالبعلم زخمی حالت میں ہسپتال منتقل کردیے گئے۔پولیس نے درجنوں طلباء کو بجلی گھر تھانہ منتقل کردیا گیا۔
ترجمان نے حکومت بلوچستان کو الٹی میٹم دیتے ہوئے کہا ہے کہ اگر جلدازجلدطلباء رہا نہیں کیے گئے تو بلوچستان بھر میں احتجاج کی کال دیں گے


