امریکہ اور افغان طالبان کے درمیان امن معاہدے پر دستخط ہوگئے

دوحہ:افغانستان میں 19 سالوں سے جاری خونریزی کے خاتمے کیلئے آج 29 فروری کو دوحہ میں افغان طالبان اور امریکہ کے درمیان معاہدے پر دستخط کرلئے گئے امریکہ کی جانب معاہدے پر دستخط امریکی نمائندہ زلمے خلیل زاد اور طالبان کی جانب سے ملا عبدالغنی بردار نے دستخط کئے اس وقت پاکستان امریکہ، سمیت متعدد ممالک کے نمائندگان موجود تھے

معاہدے میں فریقین کی جانب سے عائد کئے گئے شرائط کچھ اس طرح سے ہیں امریکی وزیرخارجہ نے کہا کہ افغانستان میں دہائیوں سے جاری تنازعات کوختم کررہے ہیں افغان عوام معاہدے پر جشن منارہے اس حوالے سے زلمے خلیل زاد کا کردار قابل تعریف ہے امن کے بعد افغانوں کا اپنے مستقبل کا تعین کرتا ہے امن معاہدے کے بعد افغانستان سے امریکی فوج کا انخلاء شروع ہوگا 14 ماہ میں مرحلہ وار فوج کا انخلاء ہوگامنصوبہ طالبان کی جانب سے امن سے مشروط ہوگ

افغان طالبان کی جانب سے ملا عبدالغنی بردار نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ معاہدہ عملدرآمد کا عزم کرچکے ہیں تمام ممالک کے ساتھ بہتر تعلقات چاہتے ہیں ہم سب تمام افغان گروپس کو کہتا ہوں کہ ایک مکمل اسلامی نظام کے نفاذ کے لیے اکٹھے ہوں۔قطر کے دارالحکومت دوحہ میں امریکا اور طالبان کے درمیان طے پانے والا معاہدہ نہ صرف تاریخی بلکہ افغانستان میں امن، سلامتی اور خوشحالی کی جانب بہترین سنگ میل ثابت ہو گاافغانستان و افغان عوام کی خوشحالی چاہتے ہیں

اپنا تبصرہ بھیجیں