آزاد الیکشن کمیشن جمہوریت کے استحکام کیلئے ناگزیر ہو چکا ہے، مولانا عبدالقادر لونی
کوئٹہ:جمعیت علما ء اسلام نظریاتی پاکستان کے سینئر نائب امیر مولاناعبدالقادر لونی نے کہا کہ آزاد الیکشن کمیشن، انتخابی اصلاحات شفاف انتخابی نظام اور جمہوریت کی استحکام کے لیے ناگزیر ہوچکا ہے آزادنہ شفاف انتخابات ہی ملک کی تقدیر بدل سکتا ہے دھاندلی کی عوامل اور اسباب و محرکات کو بے نقاب کرنے کیلئے حکومت اور اپوزیشن اتفاق رائے پیدا کرے اس سے ملک وقوم کے مفاد وابستہ ہے بار بار کے تلخ تجربات کے باوجود آج تک موثر انتخابی نظام تشکیل نہ ہوا تو سیاسی بحران کا تسلسل رہے گا ملک کو سیاسی بحران سے نکلنے کے لیے موثر انتخابی اصلاحات کے سوا کوئی راستہ باقی نہیں ان بنیادی امور کی طرف سنجیدگی کی ضرورت ہے انہوں نے کہا کہ عوام کی رائے کا تقدس اور اعتماد بحال نہ ہونے کے بغیر جمہوریت مضبوط ہونا ممکن نہیں انہوں نے کہا کہ پارلیمنٹ کی بالادستی اور اس کی خود مختاری پوری قوم کا مشترکہ مسئلہ ہے المیہ یہ ہے کہ حکومت اور اپوزیشن اہم ایشو پر محاذ آرائی سے سیاست و جمہوریت کے مستقبل بحران کی کیفیت سے دوچار ہے انتخابات کو آزادانہ اور شفاف بنانے کیلئے اہم اقدامات کرنے کی ضرورت ہے۔ یہ صرف کسی ایک جماعت یافرد کا مسئلہ نہیں بلکہ قومی مفاد اور جمہوریت کی بقا کا معاملہ ہے۔ انتخابی اصلاحات کا عمل پارلیمنٹ سے جڑا ہوا ہے مسئلہ محض الیکشن کمیشن کی خودمختاری تک محدود نہیں، بلکہ انتخابات کے انعقاد سے وابستہ تمام سیاسی، انتظامی اور قانونی اداروں کو ساتھ جوڑ کر ہی ہم ایک شفاف انتخابی نظام قائم کرسکتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ بحرانوں اور تلخیوں کا سبب شفاف انتخابی عمل کا فقدان ہیں انتخابی دھاندلیوں کو جانچنے کے لیے عدالتی کمیشن تو بار بار بنے ہوئے ہیں لیکن عدالتی کمیشنوں نے انتخابی دھاندلی کو آج تک نہیں روکا آزادانہ، منصفانہ اور شفاف انتخابات یقینی بنانے کیلئے انتخابی اصلاحات وقت کی ضرورت ہیں۔


