اسکارف نہ پہننے پرایرانی مولانا نے خاتون کے سرپر لاٹھی دے ماری

تہران: ایران میں حکمران طبقے کی طرف سے خواتین پر اسکارف مسلط کرنے سے متعلق خبریں میڈیا کی توجہ کا مرکز رہتی ہیں۔ حال ہی میں اس حوالے سے ایک دلچسپ ویڈیو سامنے آئی جس میں ایرانی ملاؤں کی طرف سے اسکارف پہننے اور حجاب کی پابندی کرانے کے خلاف عوامی رد عمل کی عکاسی ہوتی ہے۔میڈیارپورٹس کے مطابق ایرانی کارکن مسیح علی نژاد نے ایک ویڈیو کلپ شائع کیا جس میں قم میں ایک ایرانی ملا کو ایک خاتون کو سر پر اسکارف پہننے کا مشورہ دینے کے بعد سر پر ڈنڈے سے مارتے ہوئے دکھایا گیا ہے۔خاتون نے جواب میں ان مولانا صاحب کی پگڑی ان کے سر سے اتار کر سڑک پر پھینک دی اور اسے پاؤں تلے روند دیا گیا۔ایرانی رجیم کے مخالف چینل کو ایک اور زاویے سے موصول ہونے والی ویڈیو کلپ میں دکھایا گیا کہ بھاگتے ہوئے مولانا کی پگڑی گر گئی۔1979 میں ہونے والے مذہبی انقلاب نے خواتین میں بڑی تبدیلیاں لائیں اور خواتین کے لباس اور سر ڈھانپنے پر توجہ مرکوز کی۔ انقلاب کے بعد ایرانی حکام نے تمام خواتین کو نقاب پہننے کا پابند کیا ہے۔

اپنا تبصرہ بھیجیں