اسلام آباد میں بلوچ طلباءپر تشدد کیخلاف گواد میں حق دو تحریک کی احتجاجی ریلی
تربت (نمائندہ انتخاب ) حق دو تحریک بلوچستان کے قائد مولانا ہدایت الرحمن بلوچ نے کہاہے کہ بلوچستان کے عوام کو ایف سی قبول نہیں ، ایف سی بلوچستان سے نکالنے کیلئے جلد عوامی ریفرنڈم کرایاجائے گا، کیچ، پنجگور اورگوادر اضلاع سے متصل ایرانی بارڈرپر تمام کراسنگ پوائنٹس کھول دئیے جائیں ، مکران سے ڈیتھ اسکواڈ کا خاتمہ کرکے ان سے اسلحہ اورگاڑیاں واپس لئے جائیں، منشیات کاپھیلاﺅ ناقابل برداشت ہے ، تربت سے کوئٹہ پیدل تاریخی لانگ مارچ کرنے والے گلزاردوست کو دھرنا کے شرکاءکی جانب سے خراج تحسین پیش کرتے ہیں اب وہ اکیلانہیں ہوگا بلکہ حق دو تحریک کے کارکنان بھی ان کے ساتھ مارچ میں شریک ہوں گے، کوئٹہ میں ان کا تاریخی استقبال کیاجائے گا ، کیچ میں کاروان حق دو چلایاجائے گا ، کاروان بارڈرکراسنگ پوائنٹس اورتمام علاقوں میں جائے گی ،اسلام آبادمیں بلوچ طلبہ پر تشدد اور ایف آئی آر کااندراج قابل مذمت ہے، ان خیالات کااظہار انہوں نے ہفتہ کے روزتربت میں ایک روزہ دھرناکے شرکاءسے خطاب کرتے ہوئے کیا، دھرنا میں لاپتہ افرادکی ماﺅں سمیت تربت ، بلیدہ، زامران ، دشت، تمپ ، ہوشاپ ودیگر علاقوں سے کثیرتعدادمیں لوگ شریک تھے، دھرنا صبح سے شام تک جاری رہی ، مولانا ہدایت الرحمن بلوچ نے کہاکہ یہ حق دو تحریک کے ثمرات ہیں کہ کل تک ایم پی اے کسی کرنل کے سامنے حق بات کہنے سے ڈرتے تھے آج عام آدمی آرمی چیف کے سامنے حق بات کہہ دیتاہے، حق دوتحریک نے لوگوں کو زبان دی ہے ، نوجوان ہمت کریں مایوس نہ ہوں کیونکہ اب ہمارے پاس کھونے کیلئے کچھ نہیں بچا اب عوام کی طاقت سے اپنے حقوق لیکر رہیں گے ، انہوں نے کہاکہ لاپتہ حفیظ وشدل کی والدہ، خلیل دلوش کی والدہ ودیگر لاپتہ نوجوانوں کے وارث یہاں موجودہیں، لاپتہ افراد حفیظ وشدل، خلیل دلوش، ساری ابراہیم، مصدق رحیم ،شیران اسماعیل، سہیل ، فصیح ، ناصر، پسند سمیت تمام لاپتہ افرادکوبازیاب کیاجائے ، انہوں نے کہاکہ مکران ڈویژن کے تینوں اضلاع کیچ، پنجگور اور گوادر سے متصل تمام بارڈرکراسنگ پوائنٹس کھول دئیے جائیں ، لوگوں کو قومی شناختی کارڈ پر کاروبارکی اجازت دی جائے ، ٹوکن سسٹم، ای ٹیگ، اسٹیکر ،لسٹنگ سمیت کوئی بھی طریقہ کارقابل قبول نہیں ، صرف شناختی کارڈ کی شرط رکھی جائے ، انہوں نے کہاکہ سمجھ نہیں آتاکہ ایف سی لوگوں کو اتنی اذیت کیوں دیتی ہے سرحدی علاقہ دشتک زامران کے لوگوں کوپابند بنایاگیاہے کہ وہ جو راشن خریدیں گے پہلے اس کی لسٹ بناکر ایف سی کو دی جائے پھرراشن خریداری کی جائے اوربعدمیں راشن کو ایف سی چیک کرتی ہے ، انہوں نے کہاکہ اسکولوں، ہسپتالوں، آبادیوں کے اندر چیک پوسٹیں فوری ختم کی جائیں، تلار سمیت دیگر چیک پوسٹوں پر اب دوبارہ لوگوںکوتنگ کرنے کا سلسلہ شروع کردیاگیاہے ، یہ چیک پوسٹیں ہماری سیکورٹی کیلئے نہیں ہیں بلکہ یہ بھتہ کیلئے ہیں یاپھرہماری تذلیل کیلئے ، تاکہ ہمیں یہ احساس دلایاجائے کہ ہم غلام ہیں، کسی ایک چیک پوسٹ نے کبھی ایک کلوتریاق یا ایک کلو کرسٹل نہیں پکڑی ہے ، کوسٹ گارڈز گھی کا دشمن اورایف سی ڈیزل کا دشمن ہے جبکہ منشیات عام ہے، اس سے پہلے بارڈر اور ٹرالرز پرہمارا فوکس رہاہے اب منشیات پر بھی بھرپور توجہ دی جائے گی اورمنشیات کے اڈوں کے خاتمہ کیلئے بھرپورتحریک چلائی جائے گی، انہوں نے کہاکہ مکران میں ڈیتھ اسکواڈ کا خاتمہ کیاجائے ، مسلح جتھوں سے گاڑی اوراسلحہ واپس لیکر انہیں غیرمسلح کیاجائے ، یہ کرایہ کے قاتل ان کے محب وطن ہیں جبکہ یہ منشیات کے کاروبارمیں ملوث ہیں، انہوں نے کہاکہ ایف سی کوبلوچستان سے نکالنے کیلئے عوامی ریفرنڈم کی تیاری کی جارہی ہے ایف سی کوبلوچستان سے نکالاجائے یہ ہمیں قبول نہیں، انہوں نے کہاکہ تربت سے کوئٹہ پیدل لانگ مارچ کرنے والے عظیم سپوت کامریڈ گلزار دوست سے آج پنجگور سے تربت آتے ہوئے بالگتر کے علاقہ میں ملاہوں ، میں اپنی طرف سے اوردھرنا کے شرکاءکی طرف سے گلزار دوست کو خراج تحسین پیش کرتاہوں اب وہ لانگ مارچ میں تنہا نہیں ہوں گے بلکہ حق دوتحریک کے یعقوب جوسکی ودیگرنمائندے ان کے ساتھ جائیں گے اور پھرکوئٹہ میں ان کا استقبال کریںگے، انہوں نے اسلام آبادمیں بلوچ طلباءپرتشددکی مذمت کرتے ہوئے فوری طورپر ایف آئی آرواپس لینے کامطالبہ کیا،انہوں نے ضلع کیچ کے تمام علاقوں میں کاروان حق دو چلانے کا اعلان کرتے ہوئے کہاکہ وہ کاروان لیکر ضلع کیچ کے تمام تحصیلوں اوربارڈرکراسنگ پوائنٹس پرجائیںگے اورکاروان کے اختتام پرتربت میں پھردھرنا دیں گے، دھرنا سے حق دو تحریک ضلع کیچ کے آرگنائزر صادق فتح، ڈپٹی آرگنائزر یعقوب جوسکی، غلام یاسین بلوچ، غلام اعظم دشتی، مولانا نصیر احمد زامرانی، نوید نصیر، مولوی محمد سلیم زامرانی، الطاف صالح زامرانی، پنجگور کے ترجمان ملافراز، مولوی عبدالمالک بلیدی، وسیم سفر، صبغت اللہ شاہ جی، گلاب بلوچ، پیپلزپارٹی کے رہنمامیرشفیق گچکی، نیشنل پارٹی کے ضلعی صدر مشکور انور ،بی این پی عوامی کے رہنمامیرمجیب بلیدی سمیت دیگرمقررین نے خطاب کیا جبکہ اسٹیج سیکرٹری کے فرائض آسمی ہمراز اور غلام اعظم دشتی نے سرانجام دئیے ۔دوسرا انٹروگوادر (بیورورپورٹ) اسلام آباد میں بلوچ طلباءپر پولیس گردی اور لاپتہ طالب علم حفیظ بلوچ کی عدم بازیابی کے خلاف حق دو تحریک بلوچستان کے زیر اہتمام احتجاجی ریلی نکالی گئی۔ ریلی کا آغاز پورٹ روڈ ملا موسی موڈ سے ہوا جو مارچ کرتے ہوئے شہدائے جیونی چوک پر آکر اختتام پذیر ہوئی۔ ریلی کے شرکاءنے اپنے ہاتھوں میں مذمتی پلے کارڈز بھی اٹھائے ہوئے تھے۔ ریلی کے شرکاءسے ٹیلیفونک خطاب کرتے ہوئے حق دو تحریک بلوچستان کے سربراہ مولانا ہدایت الرحمن بلوچ نے اسلام آباد میں طالب علم حفیظ بلوچ کی عدم بازیابی کے خلاف پر امن طورپر احتجاج کرنے والے بلوچ طلبا پر پولیس گردی کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ ریاست طاقت اور جبر کے فلسفہ پر عوام کو نہ فتح کرسکتی ہے اور نہ ہی حقائق کو چھپا سکتی ہے۔ لوگوں کو جبری طورپر لاپتہ کرنا آئین و قانون سے متصادم ہے یہ شہری آزادیوں اور بنیادی انسانی حقوق کی خلاف ورزی ہے۔ انہوں نے کہا کہ بلوچ طلباءاسلام آباد میں پر امن طورپر احتجاج کررہے تھے لیکن پولیس ان پر ایسی چڑھ دوڑی جیسے یہ دہشت گرد ہیں اور اس پر طرہ یہ کہ طلباءکے خلاف بغاوت کا مقدمہ بھی درج کیا گیا ہے جو فسطائیت کی بدترین مثال ہے۔ انہوں نے کہاکہ یہ وہی اسلام آباد ہے جہاں برسر اقتدار پارٹی نے بلوے کئے اور قومی املاک کو نقصان پہنچانے کے علاوہ پورے اسلام آباد کو یر غمال بنایا مگر ریاستی اداروں نے اظہار رائے کی آزادی کے نام پر ان کو بریک تھرو دیا جبکہ پر امن بلوچ طلباءکو تشدد کا نشانہ بنایا جو دوہرے معیار کی عکاس ہے۔ انہوں نے کہا کہ جبر اور استبداد پر کاربند رہ کر آوازوں کو کسی بھی طورپر نہیں دبایا جاسکتا طاقت کا فلسفہ ہمیشہ سے ہی اپنی فطری موت مرا ہے۔ انہوں نے کہا کہ حق دو تحریک جبر اور ظلم کے خلاف جدوجہد کا استعارہ بن چکا ہے بلوچ طلباءکو یقین دلاتے ہیں کہ حق دو تحریک انکے شانہ بشانہ ہے۔ حق دو تحریک طالب علم حفیظ بلوچ سمیت بلوچستان سے جبری طورپر لاپتہ کئے گئے نوجوانوں کی بازیابی کے لئے جدوجہد کریگی۔ انہوں نے کہاکہ حق دوتحریک پر الزام لگانے والے سورج کو انگلی سے چھپانے کی ناکام کوشش کررہے ہیں۔ ہم کسی بھی مہروں کا جواب نہیں دینگے۔ کس کے دامن پر داغ ہے اور کس نے عوامی حقوق پر سودابازی کی اس کا تعین وقت ہی کرے گاہماری تحریک خلوص کے ساتھ جاری ہے۔ غیرقانونی ٹرالرنگ کے خاتمہ تک چھین سے نہیں بیٹھیںگے۔ ٹرالر مافیا نے کراچی پورٹ کو بند کرکے حکومت کو بلیک میل کیا ہے اور یہ پھر سے بلوچستان کے ساحل کو تاراج کررہے ہیں، 6 مارچ کو حق دو تحریک گوادر میں عوامی جرگہ منعقد کرکے غیر قانونی ٹرالرنگ کے خلاف گوادر پورٹ کو بندکرنے کے اپنے لائحہ عمل کا اعلان کریگی۔ انہوں نے کیچ سول سوسائٹی کے رہنماءگلزار دوست کی جانب سے لاپتہ افراد اور دیگر زیادتیوں کے خلاف کوئٹہ پیدل مارچ کرنے پر ان کو خراج تحسین بھی پیش کی۔ ریلی سے حق دو تحریک گوادر کے ڈپٹی کنوینر شریف میانداد اور ڈپٹی آرگنائزر ماجد جوہر نے بھی خطاب کیا۔


