ایف سی حکام اپنے عملے کی اخلاقی تربیت پرتوجہ دیں،مولانا عبدالحق ہاشمی

کوئٹہ :امیرجماعت اسلامی بلوچستان مولانا عبدالحق ہاشمی نے کہا کہ ایف سی حکام اپنے عملے کی اخلاقی تربیت پرتوجہ دیں کثیرعوامی بجٹ گالیاں سننے کیلئے نہیں دیاجاتاگوادر میں مولانا ہدایت الرحمان بلوچ سے ایف سی عملے کی بدزبانی قابل گرفت ہے عوامی شدیدردعمل سے بچنے ایف سی خودایکشن لے آئندہ تدارک کو یقینی بنائے ایف سی خود کو آقااور عوام کو غلام سمجھنے والا رویہ ترک کر دیں بصورت دیگر سیکورٹی فورسزوعوام کے درمیان مزید دوریاں نفرتیں وخلیج پیداہوگی ۔انہوں نے کہاکہ بلوچستان میں سیکورٹی فورسزکا عوام کے ساتھ رویہ ٹھیک نہیں جو لمحہ فکریہ ہے چیک پوسٹوں پر عوام کی باربارتذلیل اورعوامی احتجاج کے باوجودایف سی ودیگر فورسزنے اپنا رویہ نہیں بدلاجس کی وجہ سے نفرتوں تعصب میں اضافہ ہورہا ہے ۔ایسا لگتا ہے کہ جیسے ایف سی اہلکار غیر ملکیوں میں ڈیوٹی دے رہے ہوں اورایف سی اہلکاروں کی تربیت کیے بغیر انہیں ڈیوٹی پر بھیجا جاتاہے ۔حالات خراب ہونے سے قبل ایف سی اہلکاروں کو سمجھا دیا جائے ۔مولانا ہدایت الرحمان کیساتھ بدکلامی قابل مذمت ہے ۔انہوں نے کہاکہ جب تک ملک و قوم اپنے حقیقی نمائندوں کو اقتدار میں نہیں لائیں گے ، اس وقت تک یہ بہروپئے مختلف شکلیں اور لبادے بدل بدل کر آتے رہیں گے۔ ہردور حکومت میںاحتساب کے نام پر جو انتقامی سیاست کی گئی ،اس نے ملک و قوم کو نا قابل تلافی نقصان پہنچایا ہے ۔اس قسم کی طرز سیاست سے عوامی مسائل حل نہیں ہوسکتے ۔ مسلم لیگ نون، پیپلز پارٹی اور تحریک انصاف نے 22کروڑ عوام کو مسائل کی دلدل میں دھکیل دیا ہے۔ مزدور بے روزگار اور عوام مہنگائی کے ہاتھوں تنگ آکر فاقہ کشی پر مجبور ہیں۔ کوئی ایک سیکٹر بھی ایسا نہیں جس کی کارکردگی کو تسلی بخش قرار دیاجاسکتا ہے۔ تبدیلی کے نام پر عوام کی امیدوں اور جذبات کا خون کیا گیا ہے۔ نوجوان نسل پاکستان کا مستقبل ہے اس کو درپیش مسائل پر کسی حکومت نے سنجیدگی سے اقدامات نہیں کیے۔ ہر سال 8ہزار سے زائد تعلیم یافتہ افراد پاکستان سے ہجرت کرجاتے ہیں۔ موجودہ حکمرانوں نے سب سے زیادہ نوجوانوں کو مایوس کیا ہے۔ پاکستان کی کل آبادی کا 60فیصد حصہ نوجوانوں پر مشتمل ہے۔ جو قوم نوجوانوں کو نظر انداز کرتی ہے ان کا مستقبل روشن نہیں ہوسکتا۔ اللہ کا شکر ادا کرتے ہیں کہ اس نے جہاں پاکستان کو قدرتی وسائل سے مالامال بنایا ،وہاں افرادی قوت بھی عطا کی ہے۔ وقت کا تقاضا ہے کہ اس افرادی قوت سے بھر پور انداز میں فائدہ اٹھایا جائے۔ پاکستان کلمہ طیبہ کے نام پر وجود میں آیا تھا۔ اس کی بنیادوںمیں ہزاروں شہیدوں کا خون ہے۔ ہمیں عہد کرنے کی ضرورت ہے کہ پاکستان کو عظیم تر بنائیں گے، ملک کو ترقی کی منازل پر گامزن کریں گے اور ملک میں اسلامی نظام حیات کے نفاذ کے لیے جدوجہد کریںگے۔

اپنا تبصرہ بھیجیں