سی ٹی ڈی کے ہاتھوں نورجان بلوچ کی گمشدگی چادر و چاردیواری کی پامالی ہے،بلوچ یکجہتی کمیٹی

کوئٹہ:بلوچ یکجہتی کمیٹی نے ہوشاپ سے سی ٹی ڈی اور ایف سی کے ہاتھوں بلوچ خواتین نورجان کی جبری گمشدگی چادر وچاردیواری کی پامالی اور نورجان بلوچ کے خلاف جھوٹے الزامات کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے کہاکہ سیکورٹی فورسز بلوچستان میں انسانی حقوق کی سنگین پامالیوں کے ساتھ بلوچ اقدار اور روایات کو بھی مسلسل پامال کررہی ہے نورجان بلوچ کی جبری گمشدگی کے خلاف عوامی رد عمل دیکھ کر ان پر جھوٹے الزامات لگانا بلوچ خواتین کیخلاف پہلے سے جاری ریاستی بربریت میں ایک اور باب کااضافہ ہے ترجمان نے کہاکہ یہ پہلا موقع نہیں کہ بلوچ خواتین کو جبری گمشدگی کانشانہ بنایاگیا ہے اس سے پہلے بھی تربت آواران پنجگور گچک اور دیگر علاقوں میں خواتین کی جبری گمشدگی کے واقعات رونما ہوچکے ہیں ریاستی فورسز اپنے غیر آئینی وغیرقانونی اقدامات کو بند کرنے کے بجائے اس میں شدت لارہا ہے بلوچستان میں گزشتہ کئی دہائیوں سے سیکورٹی فورسز کو ہرطرح کی غیر آئینی وغیرقانونی اختیارات حاصل تھے جس کے باعث وہ مسلسل انسانی حقوق کی سنگین پامالیوں کی مرتکب ہورہے ہیں جبکہ بلوچستان میں سنگین انسانی حقوق کے صورتحال پر عدلیہ سمیت ریاست کے تمام ادارے مجرمانہ خاموشی اختیار کئے ہوئے ہیں جس سے حالات مزید سنگینی کی طرف جارہے ہیں ترجمان نے بیان کے آخر میں نورجان بلوچ کی فوری طورپر بازیابی کا مطالبہ کرتے ہوئے کہاکہ اگر نورجان بلوچ کو فوری طورپر بازیاب نہیں کیاگیا اس کے خلاف جھوٹے الزامات لگائے گئے تو اس غیر آئینی اقدام کے خلاف شدید عوامی مزاحمت سامنے آئے گا۔

اپنا تبصرہ بھیجیں