پاکستان کو بچانے کیلئے بلوچستان میں مذاکرات ضروری ہیں، آپریشن نہیں، نواب رئیسانی

کوئٹہ (انتخاب نیوز) سابق وزیراعلیٰ بلوچستان چیف آف ساراوان نواب محمد اسلم رئیسانی نے کہاہے کہ فیڈریشن پاکستان کو بچانے کیلئے بلوچستان میں پیدا ہونے والے موجودہ بحران سے نکلنے کا واحد راستہ مذاکرات ہیں آپریشن نہیں ہے، دو بھائیوں کو لاپتہ کیا گیا ہے، پاکستان بار کونسل سمیت دیگر بار کونسلز معاملے کا نوٹس لیں، مستونگ میں مسیحی برادری پر حملہ قابل مذمت ہے، اقلیتی برادری کا تحفظ ہم سب کی ذمہ داری ہے، تخریب کاری کی سرکوبی کی جائے اور سیکورٹی پر مامور اہلکاروں کی تعداد میں اضافہ کیا جائے۔ اپنے جاری بیان میں انہوں نے ایک تصویر شیئر کرتے ہوئے لکھا کہ نیچے دی گئی تصویر میں دو بھائیوں کو سیکورٹی اداروں کے ذریعے اغوا کرلیا گیا، اگر انہوں نے کوئی جرم کیا ہے تو انہیں فوری طور پر عدالت میں پیش کیا جائے اور پاکستان بار سمیت تمام بار کونسلز کے وکلا نوٹس لیں۔ مستونگ میں عیسائی برادری پر حملے کی پر زور الفاظ میں مذمت کرتے ہیں، ہم شہریوں کا فرض ہے کہ ہم اپنی اقلیتی برادری کی حفاظت اور خیال کریں۔ ضلعی انتظامیہ سے گزارش ہے کہ جلد از جلد تخریب کاروں کی سرکوبی عمل میں لائی جائے اور ان کی حفاظت پر مامور پولیس اہلکاروں کی تعداد بڑھائی جائے۔ اسلام ہمارا دین ہے، وطن کی تاریخی، قومی حقوق کی جدوجہد ہماری سیاست ہے، بلوچستان ہمارا وطن ہے، پاکستان ہمارا وفاق ہے، ہم ہمیشہ کیلئے اپنے بارے میں سچائی کو اپنے آپ سے نہیں چھپا سکتے اور اگر ہم ایسا کرتے ہیں تو ہم تباہی کی طرف بڑھ رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ میرا مشاہدہ ہے کہ کچھ ایسے ہیں جو بے خبر اور زیادہ رائے رکھنے والے ہیں جو اپنی تحقیق کیے بغیر کسی اور کے سیاسی مؤقف کا تجزیہ کرنے کی کوشش کرتے ہیں۔ فیڈریشن پاکستان کو بچانے کیلئے بلوچستان میں پیدا ہونے والے موجودہ بحران سے نکلنے کا واحد راستہ مذاکرات ہیں آپریشن نہیں ہے۔

اپنا تبصرہ بھیجیں